جموں و کشمیر میں زرعی زمین باہر کا کوئی شخص خرید نہیں سکتا: لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
زرعی سائنسدانوں ، حکومت اور شراکت داروں کی اِجتماعی کوششیں جموں وکشمیر میں باغبانی اور زراعت کو نئی بلندیوںتک لے جائیں گی : مرکزی وزیر زراعت
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں و کشمیر کی ایک انچ زرعی زمین بھی باہر کے کسی شخص کو نہیں دی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ یونین ٹریٹری کے نئے اراضی قوانین کے مطابق یہاں زرعی زمین کوئی باہر کا شخص خرید نہیں سکتا ہے اور اگر کوئی خرید سکتا ہے تو اس کا کسان ہونا ضروری ہے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے یہ باتیں جمعرات کو یہاں شہرہ آفاق ڈل جھیل کے کناروں پر واقع شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن کمپلیکس میں منعقدہ ‘ایپل فیسٹول’ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا: ‘بڑا شور ہو رہا ہے کہ یہاں کی زمین باہر والوں کو دی جا رہی ہے۔ میں آپ سب سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کسی بھی گائوں میں اگر کسی کی ایک انچ زمین کسی باہر کے آدمی کو دی گئی ہے تو مہربانی کر کے ہمیں بتائیں’۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میں یہ بات ذمہ داری سے کہنا چاہتا ہوں کہ کسی بھی کسان کی ایک انچ زمین بھی باہر کے کسی شخص نے نہیں لی ہے۔انہوں نے کہا: ‘لوگوں میں جھوٹ پھیلانے کا جو کام لگاتار کیا جا رہا ہے میں سمجھتا ہوں کہ یہ صحیح نہیں ہے۔ قانون بھی یہی ہے کہ زرعی زمین کوئی خرید نہیں سکتا ہے۔ اگر کوئی خرید سکتا ہے تو اس کا کسان ہونا ضروری ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘اس قانون کے ذریعے یہاں کی زرعی زمین کی حفاظت کرنا جموں و کشمیر انتظامیہ کی ذمہ داری ہے’۔نامہ نگاروں کی جانب سے حالیہ برف باری کے سبب میوہ باغات کو ہونے والے نقصان کے بارے میں پوچھے جانے پر منوج سنہا نے کہا کہ متاثرہ باغ مالکان کی بھرپور مدد کی جائے گی۔ان کا کہنا تھا: ‘ہم نے اسے سٹیٹ نیچرل کلیمٹی قرار دیا ہے۔ نقصان کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ جن باغ مالکان کا نقصان ہوا ہے ان کی پوری مدد کی جائے گی’۔لیفٹیننٹ گورنر نے کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیریوٹی اِنتظامیہ کسانوں کی ہرممکن مدد کر رہی ہے اور جموںوکشمیر کو باغبانی اور زرعی پیداوار میں ایک سرکردہ خطہ بنانے کے لئے نئی اِصلاحات متعارف کررہی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کسانوں سے کہا کہ وہ ان لوگوں سے ہوشیار رہیں جو یہ وہم پھیلا رہے ہیں کہ لوگ اپنی زرعی زمین کھو دیں گے۔ کچھ دن پہلے ایس کے آئی سی سی میںمرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خطاب کے دوران وہاں موجود لوگوں نے اس طرح کے جھوٹ پھیلانے والوں کو منہ توڑ جواب دیا۔آج جموں و کشمیر پورے ملک میں فارم کی آمدنی کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یوٹی کے کسانوں کی آمدنی میں کئی گنا اضافہ حکومت کے عزم کا نتیجہ ہے۔اُنہوں نے کہا کہ حالیہ شدید بارش ، ژالہ باری اور برف باری جو فصلوں کو متاثر کرتی ہے ، آفاتِ سماوی اور یوٹی سے متعلقہ مخصوص ڈیزاسٹر قرار دیا ہے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ حکومت تمام کسانوں کو اِمداد فراہم کرے گی جنہیں نقصان ہوا ہے۔مرکزی وزیربرائے زراعت و بہبود کساناں نریندر سنگھ تومر نے اِجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جموںوکشمیر کا ایپل 2.2ملین میٹرک ٹن سے زیادہ کی سالانہ پیداوار سے قومی پیداوار میں 87 فیصد حصہ ہے اور اس سے جموںو کشمیر کی تقریباً 30 فیصد آبادی کا ذریعہ معاش منسلک ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ زرعی سائنسدانوں ، حکومت اور تمام شراکت داروں کی اِجتماعی کوششوں سے ہم جموںوکشمیر میں باغبانی اور زرعی شعبوں کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دو روزہ فیسٹول کے دوران فروخت کرنے والے اور خریداروں کی ملاقاتیں ، آگاہی اور تکنیکی سیشن تمام شراکت داروں کو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لے آئیں گی۔اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی رہنمائی میں ہم زراعت ، باغبانی اور اس سے منسلک شعبوں کو تبدیل کرنے کے لئے اَپنی پوری کوشش کر رہے ہیں ، دس ہزار کروڑ روپے کے سب کے بازار کو قابل عمل روابط فراہم کر رہے ہیں۔حکومت جموںوکشمیر یوٹی کے کسانوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے کے لئے زیادہ سے زیادہ منافع کو یقینی بنانے کے لئے پُر عزم ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دہائیوںکے بعد ایپل کے کاشتکاروں کو اِپنی پیداوار کی سب سے زیادہ قیمت مل رہی ہے۔انہوں نے مشاہدہ کیا کہ یوٹی حکومت سیب کے معیار اور پیداوار کے لئے ہائی ڈینسیٹی پلانٹیشن اور فنگسائڈز پر خصوصی توجہ دے رہی ہے جس سے اس سال شاندار نتائج برآمد ہوئے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ میں مرکزی وزیر زراعت کا شکریہ اَدا کرتا ہوں کہ اُنہوں نے جموںوکشمیر کے زیادہ سے زیادہ کسانوںکو زرعی بنیادی ڈھانچہ فنڈ کے ذریعے ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن سے جوڑنے کی پہل کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کسانوں سے کہا کہ وہ ان لوگوں سے ہوشیار رہیں جو یہ وہم پھیلا رہے ہیں کہ لوگ اپنی زرعی زمین کھو دیں گے۔ کچھ دن پہلے ایس کے آئی سی سی میںمرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے خطاب کے دوران وہاں موجود لوگوں نے اس طرح کے جھوٹ پھیلانے والوں کو منہ توڑ جواب دیا۔آج جموں و کشمیر پورے ملک میں فارم کی آمدنی کے لحاظ سے پانچویں نمبر پر ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یوٹی کے کسانوں کی آمدنی میں کئی گنا اضافہ حکومت کے عزم کا نتیجہ ہے۔اُنہوںنے کہا کہ جموں و کشمیر کو فی الحال ایپل اور اخروٹ کیلئے ’’ایگری ایکسپورٹ زون‘‘ قرار دیا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں دیگر مصنوعات کو بھی شامل کیا جائے گا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ یوٹی انتظامیہ کا عزم ہے کہ سماج کا کوئی بھی طبقہ ترقی کے مرکزی دھارے سے دور نہیں رہنا چاہئے۔اُنہوں نے کہا کہ ہم نے اِنٹگریٹیڈ ڈیری ڈیولپمنٹ سکیم، پولٹری ڈیولپمنٹ سکیم اور اِٹگریٹیڈ شیپ ڈیولپمنٹ سکیم شروع کی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ صرف 15 ماہ میں، ہم 1569 نئے ڈیری یونٹس شروع کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔مرکزی وزیر مملکت برائے زراعت و بہبود کساناں کیلاش چودھری نے یوٹی کے کسان برادری کے لئے اس دِن کو تاریخی قرار دیا ۔اُنہوں نے کہا کہ باغبانی کے ساتھ ہر شعبے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔اِس موقعہ پر پرنسپل سیکرٹری زرعی پیدوار و بہبود کساناں نوین کمار چودھری نے بھی اَپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ڈائریکٹر جنرل ہارٹیکلچر کشمیر اعجاز احمد بٹ نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے ترقی پسند فریمرس کو مبارک باد دی ۔لیفٹیننٹ گورنر نے ترقی پسند فارمروں کو مبارکباد دی اور مستفیدین کو منظور شدہ سبسڈی لیٹر سونپے۔ انہوں نے سرکاری محکموں اور پرائیویٹ پلیئرس کی جانب سے لگائے گئے سیب اور دیگر باغبانی پیداوار اور مشینری کے لگ بھگ 45 سٹالوں کا بھی معائینہ کیا۔اِس موقعہ پر وی سی سکاسٹ کشمری پروفیسر جے پی شرما، وی سی کے وی آئی بی ڈاکٹر حنا بٹ، پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس کشمیر ، پی اے آر سی ، کولڈ سٹوریج ، جموںوکشمیر فروٹ اینڈ ویجی ٹیبل پروسسنگ اور انٹگریٹیڈ کولڈ چین ایسو سی ایشن ، مختلف کسانوں اور کاشت کاروں کی ایسو سی ایشن کے اراکین کے علاوہ کسانوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔