خوشبیرسنگھ شادکے اُردوشعری مجموعے کے کشمیر ی ترجمہ کی رسم رونمائی

0
0

اُردوشاعری کاعلاقائی زبانوںمیں ترجمہ کرنے پرزور،ڈاکٹرشاہدہ شبنم کے کام کی ستائش
شعبہ اُردوجموں یونیورسٹی اورانسٹی چیوٹ آف میوزک اینڈفائن آرٹس جموں یونیورسٹی کے اشتراک سے پروفیسرگیان چندجین سیمی نارہال جموں یونیورسٹی میں برصغیرکے ناموراُردوشاعرخوشبیرسنگھ شادکے شعری مجموعہ کے کشمیری ترجمہ ’’شاہ کھسنس تام ‘‘کی رسم رونمائی تقریب اورایک شاعرسے ملاقات پروگرام کاانعقادکیاگیاجس میں وائس چانسلرجموں یونیورسٹی پروفیسرمنوج کماردھرمہمان خصوصی تھے۔اس دوران پروگرام کی صدارت پنجابی اوراُردوکے نامورافسانہ نگارخالدحسین نے کی جبکہ ایوان صدارت میں وائس چانسلرجموں یونیورسٹی پروفیسرمنوج کماردھر،ناموراُردوشاعرخوشبیرسنگھ شاد،پرنسپل انسٹی چیوٹ آف میوزک اینڈفائن آرٹس جموں یونیورسٹی پروفیسرشہاب عنایت ملک،صدرشعبہ اُردوجموں یونیورسٹی پروفیسرمحمدریاض احمداورڈاکٹرشاہدہ شبنم بھی موجودتھیں۔ڈاکٹرشاہدہ شبنم کاتعلق کشمیرسے ہے اورانھوں نے ہی خوشبیرسنگھ شادکے اُردوشعری مجموعے کاکشمیری زبان میں ترجمہ کیاہے ۔پروگرام کاآغازپروفیسرشہاب عنایت ملک اورپروفیسرمحمدریاض کے استقبالیہ خطبات سے ہوا۔اس کے بعدڈاکٹرپونم رانی نے ڈاکٹرسنجے کاڈاکٹرشاہدہ شبنم کی خوشبیرسنگھ شادکے شعری مجموعے کے کشمیری ترجمے کے حوالے سے لکھاہوامقالہ پڑھا۔خالدحسین نے اپنے صدارتی خطاب میں اُردوکی کتابوں کوڈوگری اورپنجابی جیسی علاقائی زبانوں میں ترجمہ کرنے پرزوردیا۔پروفیسرمنوج کماردھروائس چانسلرجموں یونیورسٹی نے ڈاکٹرشاہدہ شبنم کواُردوشعری مجموعے کاکشمیری ترجمہ کرنے کیلئے مبارکبادپیش کی۔خوشبیرسنگھ شادنے شرکاء سے اپنے زندگی بھرکے تجربات مشترک کئے۔انہوں نے بتایاکہ میں نے چالیس سال کی عمرمیں اُردوسیکھی اوراُردوشاعری میں اپنانام کمایا۔اس دوران پروگرام میں کثیرتعدادمیں اسکالرس، طلباء اورIMFAوشعبہ اُردوکے عملہ نے شرکت کی۔اس موقعہ پر نامورشاعرپریمی رومانی ،ڈاکٹرچمن لعل ،ڈاکٹرعبدالرشیدمنہاس ،ڈاکٹردیپالی واتل، سورج سنگھ ، راکیش کمار، ڈاکٹرفرحت شمیم ودیگران بھی موجودتھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا