1947کی جنگ بھارتی فوج کی بہادری اورکشمیری عوام کے جذبے کی مثال:لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے
لیفٹیننٹ گورنر نے کشمیر سے پاکستانی افواج کو نکالنے کیلئے اِنڈین آرمی کی ایئر انڈکشن کے 75 ویں سال کی یادگاری تقریب میں شرکت کی
لازوال ڈیسک
بڈگام؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج پاکستان کو دہشت گردی کابڑاسپانسرقرار دیتے ہوئے کہاکہ نئی نسل کو پاکستان کی طرف سے ڈھائے جانے والے وحشیانہ مظالم، ہزاروں بے گناہوں کے قتل کے بارے میں بتانا چاہیے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ انہیں پڑوسی ملک، جو کہ دہشت گردی کا سب سے بڑا سپانسر بھی ہے، کی طرف سے کی گئی بربریت کو جاننا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج یہاںکشمیر سے پاکستانی افواج کو نکالنے کے لئے ہندوستانی فوج کی فضائی شمولیت کے 75ویں سال کی یاد گاری تقریب میں شرکت کی ۔ اِس تقریب کا اہتمام چنار کورپس نے ٹیکنیکل ہوائی اڈے بڈگام میں کیا تھا۔لیفٹیننٹ گورنر نے پاکستانی فوج کے ذریعے اکتوبر 1947 ء کے دہشت گردانہ حملے کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے جنگی یاد گار پر گلہائے عقیدت کے پھول چڑھائے۔اِس موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ دشمن کے مقابلے میں ہندوستانی فوج اور فضائیہ کا تاریخی ائیر لینڈنگ آپریشن اور اس کے بعد پاکستانی افواج کی بے دخلی آزادی ہندوستان کی پہلی تاریخی فوجی کارروائی تھی۔اُنہوں نے کہا کہ آج کے دِن 75برس پہلے لیفٹیننٹ کرنل ڈی آر رائے کے ساتھ پہلا ڈکوٹا طیارہ اور اس کے جنگجو جہاز میں سری نگر کے ہوائی اڈے پر پہنچ چکے تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ ہندوستانی فوج کے بہادرانہ اقدامات نے قوم کے حق میں جوار موڑ دیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،’ ’ میں جموںوکشمیر کے لازوال ہیرو اور نجات دہندگان بریگیڈیئر راجندر سنگھ، میجر سومناتھ شرما، لیفٹیننٹ کرنل رائے ، مقبول شیروانی اور ان تمام عظیم شخصیات کی جرأت کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے جموںوکشمیر کو پاکستانی فوج کے حملے سے بچانے کے لئے اِپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔‘‘اُنہوں نے کہا کہ نئی نسل کو پاکستان کی طرف سے ڈھائے جانے والے وحشیانہ مظالم، ہزاروں بے گناہوں کے قتل کے بارے میں بتانا چاہیے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ انہیں پڑوسی ملک، جو کہ دہشت گردی کا سب سے بڑا سپانسر بھی ہے، کی طرف سے کی گئی بربریت کو جاننا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر کی تاریخ کے تاریخ ترین لمحات کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی فوج نے پشتون قبائلیوں کے بھیس میں بارہمولہ پہنچ کر تباہی مچائی اور پورے قصبے میں تباہی مچائی ، بے گناہوں کو قتل کیا ،عصمت دری کی اور لوٹ مار کی ، گھروں ، ہسپتالوں اور گرجا گھروں کو جلایا۔ تمام مذاہب کے لوگ جو بھی بچ گئے تھے ، اَپنے گھر بار چھوڑ کر پہاڑوں میں پناہ لئے۔سری نگر کی 1947 کے لوگوں نے اس ووقت راحت کی سانس لی جب 4اور 5 ؍ نومبر کی درمیانی رات ، پاکستانی فوج جو شہر کی طرف مار چ کر رہی تھی ،سری نگر پہنچنے سے پہلے ہی تریکولبل کے قریب ہمارے بہادر سپاہیوں نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔اُنہوں نے کہا کہ میجر سومناتھ شرما نے مٹھی بھر سپاہیوں کے ساتھ سری نگر کے ہوائی اڈے کو دشمنوں کے قصبے سے بچاتے ہوئے بہادری سے لڑا اور جام شہادت نوش کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ جس بہادری، حب الوطنی کے ہمارے سپاہیوں نے جموں وکشمیر کے دفاع کے لئے اَپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا وہ سب کے لئے مثالی اور متاثر کن ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مہاویر چکر حاصل کرنے والے بریگیڈیئر راجندر سنگھ کو ان کی برسی پر خراج عقیدت بھی پیش کیا۔ اُنہوں نے پاکستانی حملہ آوروں سے لڑتے ہوئے جموںوکشمیر کا دفاع کرتے ہوئے اَپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ان کی بہادری، ناقابل تسخیر جذبہ اور مادر وطن کے اتحاد اور سا لمیت کو برقرار رکھنے میں اہم شراکت آنے والی نسلوں کو متاثر کرتی رہے گی۔قوم’’ آزادی کا امرت مہااُتسو‘‘ منا رہی ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اَپنے بہادر دِلوں کی بہادری اور قربانی کی میراث کو آگے بڑھائیں جنہوں نے دشمنوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا اور ہماری عظیم قوم کی عزت اور سالمیت کا تحفظ کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا،’’ مجھے فوج اور سیکورٹی فوسز پر فخر ہے جو مادر وطن کی حفاظت کے لئے جرأت اور بہادری کی عظیم روایت کو لے کر چل رہے ہیں ۔آج جموں وکشمیر اَمن ، ترقی اور خوشحالی کی طرف گامزن ہے اور یہ ہمارے بہادر سیکورٹی اہلکاروں کے جذبے اور لگن کا حقیقی عکاس ہے۔‘‘لیفٹیننٹ جنرل ڈی پی پانڈے، جی او سی 15 کور نے اپنے خطاب میں اس تاریخی دن پر پیش آنے والے واقعات پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے ان تمام بہادر سپاہیوں کو خراج عقیدت پیش کیا جو اکتوبر 1947 ء میں پاکستانی فوج کے دہشت گردانہ حملے میں شہید ہوئے تھے۔اس موقعہ پر ہندوستانی فوج کے ڈیئر ڈیول پیرا ٹروپرز نے اسکائی ڈائیونگ کا مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر ایک ویڈیو کلپ اور ڈرامہ پرفارمنس جس میں پاکستان کی جارحیت کے واقعات، کشمیریوں کی مزاحمت، مقبول شیروانی اور کشمیر کے دفاع میں کشمیری خواتین ملیشیا کے کردار کو دکھایا گیا تھا۔فوج کے ہیلی کاپٹروں اور جیٹ طیاروں کے ذریعے سپیشل فورسز کے مظاہرے نے 27 اکتوبر 1947 کی یادوں کو تازہ کیا۔اِس موقعہ پر ائیر مارشل امیت دیو اے او سی ۔ اِن ۔ سی ویسٹرن ائیر کمانڈ ، ڈی جی پی دِلباغ سنگھ، صوبائی کمشنر کشمیر پانڈورانگ کے پولے ، آئی جی پی کشمیر وِجے کمار، ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام شہباز احمد مرزا، فوج ، فضائیہ ، پولیس اور سول اِنتظامیہ کے اعلیٰ حکام موجود تھے۔ ڈی ڈی سی چیئرپرسن بڈگام نذیر احمد خان، رکن ، سینٹرل وقف کونسل اور چیئرپرسن مرکزی وزارت اقلیتی امور کی وقف ترقیاتی کمیٹی درخشاں اندرابی ، سابق قانون ساز وکرمادتیہ سنگھ اور پی آر آئی ممبران نے بھی یادگاری تقریب میں شرکت کی۔