مینڈھر کے عوام نے ڈاکٹر فاروق عبداللہ کا کیا والہانہ استقبال

0
0

میں عوام کا طے دل سے ممنون و مشکور ہوں: جاویداحمدرانا
سرفرازقادری

مینڈھر؍؍ گزشتہ دو برسوں کے بعد آج پہلی مرتبہ نیشنل کانفرنس کی قیادت نے مینڈھر میں تشریف لا کر اس پسماندہ خطہ کے عوام کا حال احوال دریافت کیا جس کے باعث اس سرحدی علاقے کے مظلوم عوام کو کافی حد تک راحت نصیب ہوئی ہے ۔جاوید احمد رانا نے کہا کہ میں سب ڈویژن مینڈھر کی غیور عوام کا بے حد مشکور منون ہوں جنہوں نے بیشمار مصروفیات کے باوجود محبوب قائد کا عظیم الشان استقبال کیا ۔انہوں کہاکہ تنظیم کے عہدیداران ڈیلیگیٹ ، حضرات بلاک صدور صاحبان، بلخصوص سب ڈویژن مینڈھر کی مجموعی عوام کا ذاتی طور پر مشکور ہوں جنہوں نے لاکھوں مصروفیات کے باوجود جوق در جوق جلسہ گاہ میں تشریف فرما ہو کر اپنے محبوب قائد کے زرین خیالات سماعت فرمائے اور ساتھ جمہوریت۔ انسانیت اور کشمیریت کے دشمنوں پر یہ ثابت کردیا کہ حکومت اخبارات کے ذریعہ جھوٹے پروپیگنڈوں کے ذریعہ نہیں کی جاتی بلکہ حکومت عوام کے دلوں میں بس کر کی جاتی ہے جس طرز پر مینڈھر کی باغیور عوام نے کل ثابت کر دکھایا ہے کہ ریاست جموں وکشمیر میں اگر کوئی جماعت عوام کی خواہشات اور امنگوں کے مطابق اس پسماندہ خطہ کی نمائندگی کرسکتی ہے وہ صرف اور صرف نیشنل کانفرنس جماعت ہے ۔انہوں نے کہاکہ قائد ثانی ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دونوں ہمسایہ ممالک کو یہ مشورہ دیا ہے کہ آپ اپنے تمام تصفیہ طلب معاملات کو بات چیت کے ذریعہ حل کریں تاکہ اس خطہ کی مظلوم عوام کو درپیش چیلنجز کا مناسب حل نکالا جا سکے۔ جاوید احمد رانا نے ریاستی عوام کو دعوت دی کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم فروعی اختلافات کو بھول کر ایک ہی پلیٹ فارم پر جمع ہوکر ریاست جموں وکشمیر کی آئنی حیثیت کو دوبارہ حاصل کریں جہاں ہماری آنے والی نسلوں کے روشن مستقبل کے امکانات واضح طور دکھائی دیتے ہوں۔ اور وہ پلیٹ فارم صرف نیشنل کانفرنس کے ہل والے پرچم کے سائے تلے موجود ہے کیونکہ نیشنل کانفرنس ہی وہ واحد نمائندہ جماعت ہے جو ریاست کے تینوں خطوں کو آباد عوام کے دلوں میں بس رہی ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا