ہندستان بمسٹیک کے فریم ورک میں علاقائی اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لئے پرعزم ہے:ہرش وردھن شرنگلا
یواین آئی
نئی دہلی؍؍ہندستان نے بمسٹیک کو عالمی معیشت کا ایک اہم انجن قراردیتے ہوئے اسے رفتار دینے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے آج کہاکہ اس کے لئے تمام اراکین ممالک کو بمسٹیک ٹرانسپورٹ کنیکٹیویٹی ماسٹر پلان کی فائنانسنگ اور نفاذ کی حکمت عملی جلد تیا رنے کی ضرورت ہے۔خارجہ سکریٹری ہرش وردھن شرنگلا نے کولکتہ میں واقع آئی سی ایس سی کی طرف سے بمسٹیک پر منعقدہ ایک سیمنار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کووڈ وبا کے معیشتوں اور عوام پر بے مثال اثرات سے نکلنے کی کوشش کررہے ممالک کے لئے بمسٹیٹک کے ذریعہ رفتار اور ترقی کے لئے تبادلہ خیال کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ یہ اتحاد ہندستان کے شمال مشرقی خطے کی ترقی کیلئے بہت اہم ہے۔مسٹر شرنگلا نے کہاکہ بمسٹیک خطہ کے ممالک کے مابین آبسی سماجی اور ثقافتی رابطہ دو ہزار برس سے زیادہ پرانا ہے۔ اس خطہ میں دنیا کی 21.7آبادی رہتی ہے اور اس کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) 38ارب ڈالر سے زیادہ ہے اور یہ اقتصادی ترقی کا ایک اہم اور طاقتور انجن ہے۔ گزشتہ دہائی اس کی اوسط سالانہ معاشی شرح نمو 6.1فیصد رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہندستانی خارجہ پالیسی کی ’پڑوسی پہلے‘ اور ’ایکٹ ایسٹ‘ پالیسیوں کے تحت بمسٹیک ایک اہم گروپ ہے جو جنوبی ایشیا کو جنوب مشرقی ایشیا سے جوڑتا ہے۔مسٹر شرنگلا نے کہاکہ بمسٹیک کے اراکین ممالک نے سات سیکٹروں میں ترجیحی بنیاد پر تعاون میں اضافہ پر رضامندی ظاہر کی ہے اور ہر رکن ایک علاقہ میں کام کرے گا۔ ہندستان نے کئی سیکٹروں میں آپسی تعاون کی صلاحیت میں اضافہ کے لئے فعال کردار ادا کیا ہے اور کئی اقدامات کا نفاذ بھی ہوا جن میں اسٹارٹ اپ کنکلیو، فوجی مشق، انڈیا موبائل کانگریس، ڈیزاسٹرمنیجمنٹ مشق، آب و ہوا اسمارٹ فارمنگ سسٹم، سفارت کاروں کی تربیت آنے والے دنوں میں کچھ مزید اقدامات پر کام کیا جائے گا۔انہوں نے کہاکہ بسمیٹیک لیڈروں نے اعتراف کیا ہے کہ بمسٹیک کے کاروبار اور لوگوں کے مابین معاشی انضمام کے لئے پہلی شرط کے طورپر مناسب کنیکٹیویٹی ضروری ہے۔ گزشتہ برس ہندستان کی صدارت میں ایک خصوصی گروپ کی طرف سے بمسٹیک ٹرانسپورٹ کنیکٹیویٹی ماسٹر پلان تیار کیا گیا ہے جس میں پورے خطہ میں ایک پختہ ملٹی ماڈل ٹرانسپورٹ نظام کا تصور کیا گیا ہے۔ اس سے بین علاقائی تجارت اور سرمایہ کاری کوفروغ ملے گا۔اس میں 264پروجیکٹوں کی شناخت کی گئی ہے جن پر 2018-28کے درمیان دس برسوں میں 126ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔ ان میں سے 55.2ارب ڈالر کے پروجیکٹ نفاذ کے مختلف مراحل میں ہیں۔انہوں نے کہاکہ اب ہمیں اس کنیکٹیویٹی ماسٹر پلان کے نفاذ اور فائنانسنگ کی اجتماعی طورپر حکمت عملی تیار کرنے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ اس بارے میں ایشیائی ڈیولپمنٹ بینک کی طرف سے پہل کی گئی ہے۔رکن ممالک نے بمسٹیک آف شورشپنگ معاہدے اور موٹر وہیکلز معاہدہ کے مسودے کو حتمی شکل دینے میں پیش رفت کی ہے۔ اس کے ذریعہ ٹرانسپورٹ کنیکٹویٹی کو قانونی شکل دی جائے گی۔خارجہ سکریٹری نے بمسٹیک ممالک کے مابین توانائی تعاون میں اضافہ کرنے، بمسٹیک گرڈ انٹرکنکشن کے ساتھ بجلی کے کاروبار میں توسیع، سیاحت شعبہ میں بین علاقائی تعاون میں ترجیح پر بھی زور دیا۔ انہو نے کہاکہ ہندستان بمسٹیک کے فریم ورک میں علاقائی اقتصادی تعاون کو بڑھانے کے لئے پرعزم ہے۔