AJKYUEA نے غلام نبی آزاد اور ڈاکٹر فاروق عبداللہ سے ملاقات کی

0
0

جموں و کشمیر میں بے روزگاری خطرناک حد تک بڑھ گئی: چیئرمین بشارت علی
نریندر سنگھ ٹھاکر

جموں؍؍آل جموں اور کشمیر بے روزگار انجینئرز ایسوسی ایشنز نے جموں و کشمیر میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور خالی آسامیوں کے ناقص اشتہار پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ایسوسی ایشن ریٹائرڈ JEs ، AEs ، AEEs کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر شامل کرنے کے حکومتی حکم پر ناپسندیدہ اور پریشان کن دکھاتی ہے۔ایسوسی ایشن کے چیئرمین بشارت علی نے آج یہاں ایک بیان میں کہا کہ یہ ان تمام نوجوان انجینئرز کے لیے چشم کشا ہے جو برسوں سے نوکریوں کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیلف ہیلپ گروپ کے خاتمے کے بعد ہزاروں انجینئرز بے روزگار ہو گئے ہیں۔ایسو سی ایشن کے صدر مسٹر مکتیش یوگی نے بھی مختلف محکموں میں سرکاری انجینئر کے طور پر تقرری کے خواہشمند نوجوان امیدواروں کی تنزلی کو بری مشق قرار دیا۔ریاستی ترجمان رضوان نے کہا کہ اگر محکمہ میں کوئی آسامیاں موجود ہیں تو ہمارا بے روزگار نوجوان ایک ہی کنٹریکٹ کی بنیاد پر اسی معیار کے لیے تیار ہے۔ محکمے کو ریٹائرڈ اور عمر رسیدہ عملے کے بجائے بے روزگار نوجوانوں کے لیے ایک ہی موقع فراہم کرنا چاہیے۔آخر میں ٹیم کی جانب سے بشارت، مکتیش، رضوان اور دیگر اراکین نے مشترکہ طور پر مختلف سیاسی رہنماؤں جیسے غلام نبی آزاد، ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے ساتھ بیروزگار انجینئرز کے سلگتے ہوئے مسائل کے حوالے سے میمورنڈم جمع کر کے اپنی آواز اٹھائی۔ ریٹائر انجینئرز کو اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ سیلف ہیلپ گروپ دوبارہ شروع ہوگا۔ تمام انجینئرنگ ونگز جیسے سول انجینئرنگ، مکینیکل انجینئرنگ، الیکٹریکل انجینئرنگ میں تمام خالی آسامیوں کا اشتہار دیں۔رہنماؤں نے مسائل سننے کے بعد یقین دلایا کہ وہ ان مسائل کو متعلقہ حکام کے ساتھ ضرور اٹھائیں گے اور جلد از جلد ازالے کے لیے ضروری کوششیں کی جائیں گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا