قیمتوں کی بے اعتدالی اورناجائزمنافع خوری

0
0

اِن دِنوں جہاں ایک طرف پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آئے روز اضافے کاسلسلہ شروع ہوچکاہے وہیں عام اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی آسمان کو چھورہی ہیں، خاص طورپرریاست جموں وکشمیرموسمی صورتحال کے پیش نظرناجائز منافع خوروں کیلئے اورزیادہ دلچسپی کامرکزبن جاتی ہے ، درماندہ مسافروں کوجہاں شاہراہ پرڈھابے والے لوٹ کھسوٹ کاشکاربناتے ہیں وہیں ریاست کے دوردرازعلاقہ جات میں سپلائی نظام معطل ہونے کی وجہ سے ناجائزمنافع خوری وذخیرہ اندوزی کاسلسلہ نئی رفتار پکڑتاہے اور دُکاندار صارفین کو دودوہاتھوں لوٹتے ہیں،برفباری اور بارشوں میں چیکنگ سکارڈ پوری طرح سے غائب ہوجاتی ہیں، ویسے خوشگوار موسم میں بھی یہ زیادہ تراپنے دفاتریاگھروں میں ہی آرام فرماتے ہیں، زمینی سطح پر انتظامیہ کی موجودگی برائے نام ہوکر رہ گئی ہے ،مہنگائی نے لوگوں کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ، ہر ہفتے کے بعد کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ ہورہاہے جس کی وجہ سے غریبوں کی منہ سے نوالہ چھن گیا ہے ، قصابوں ، کوٹھداروں ، مرغ فروشوں ، کی من مانیاں اپنے انتہاکو پہنچ چکی ہیں ،جموں کیساتھ ساتھ وادی کشمیرمیں بھی اس لوٹ کھسوٹ کاسلسلہ یکساں چل رہاہے،دونوں صوبوں کی صوبائی انتظامیہ کے مقرر کردہ نرخنامے کے مطابق گوشت فروخت نہیں کیا جارہاہے بلکہ خود نرخ مقرر کرکے لوگوں کو خریدنے پر مجبور کیا جارہاہے ،بارش یابرفباری شروع ہوتے ہی دُکانداروں اور سبزی فروشوںنے قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کردیا ہے ، سبزیاں سونے کے بھا ؤ بک رہی ہیں ، چائے ، ہلدی ، مرچ اور دوسری استعمال کی چیزیں لوگوں کی قوت خرید سے باہر ہوتی جارہی ہیں ، ناجائز منافع خوروں نے اپنی من مانیاں عرو ج پر پہنچاد ی ہیں اورسرکار کی جانب سے نہ ہی قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے اور نہ ہی ناجائز منافع خوروں کے لئے کاروائی کرنے کے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،جموں صوبہ میں مینڈھرسے لیکرسرنکوٹ، پونچھ، راجوری، کالاکوٹ، تھنہ منڈی، منجاکوٹ، نوشہرہ، سندربنی جیسے تمام چھوٹے بڑے قصبوں میں صارفین مہنگائی کی مار جھیل رہے ہیں،خطہ چناب کے اضلاع میں بھی صورتحال جوں کی توں ہے،انتظامیہ کو خراب موسم کے چلتے حکام کو اورزیادہ متحرک رکھناچاہئے لیکن وہ غائب ہوجاتے ہیں، یہ انتہائی افسوسناک ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا