گائو کدل ہلاکتوں کی برسی پر سری نگر کے سیول لائنز میں ہڑتال اور پابندیاں

0
0

یواین آئی

سرینگر؍؍جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر کے سیول لائنز علاقوں میں سانحہ گائو کدل کی 29 ویں برسی کے موقع پر پیر کے روز مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر ہڑتال رہی۔ احتجاجی مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر انتظامیہ نے سیول لائنز کے کچھ علاقوں بالخصوص گائو کدل اور مائسمہ میں سخت پابندیاں عائد کر رکھیں جن کی وجہ سے ان علاقوں میں معمول کی سرگرمیاں مفلوج رہیں۔ تاہم پولیس کی مانیں تو شہر میں کہیں بھی کوئی پابندیاں عائد نہیں رہیں ۔ سیکورٹی فورسز نے مبینہ طور پر 21 جنوری 1990 ء کو سیول لائنز کے گائو کدل میں 52 مظاہرین کو ہلاک کیا تھا جن کی یاد میں سیول لائنز علاقوں میں ہر سال اس دن مکمل ہڑتال کی جاتی ہے۔آج کی ہڑتال مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ مولوی عمر فاروق اور محمد یاسین ملک اور دوسرے مزاحمتی لیڈران کی اپیل پر کی گئی۔ ہڑتال کی وجہ سے سیول لائنز کے گائوکدل، مائسمہ، مدینہ چوک، ریڈ کراس روڑ، ایکسچینج روڑ، بڈشاہ چوک، ہری سنگھ ہائی اسٹریٹ، ککر بازار، حضوری باغ اور تاریخی لال چوک میں دکانیں اور تجارتی مراکز بند رہے۔ تاہم سیول لائنز میں بیشتر روٹوں پر ٹریفک کی نقل وحمل بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رہی۔ اس دوران ریاستی پولیس نے پیر کی صبح جموں وکشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو ان کے گھر سے گرفتار کیا۔ انہیں ظاہری طور پر کسی بھی احتجاجی پروگرام کی قیادت کرنے سے روکنے کے لئے گرفتار کیا گیا ہے۔ مسٹر ملک کے گڑھ مانے جانے والے ’مائسمہ‘ کی طرف جانے والی تمام سڑکوں کو پیر کی علی الصبح بڈشاہ چوک، مدینہ چوک، گاؤ کدل اور ریڈکراس روڑ کی مقامات پر خاردار تار سے سیل کیا گیا تھا۔ پیر کی صبح کسی بھی شہری کو ان علاقوں میں داخل ہونے یا وہاں سے باہر نکلنے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ تاریخی لال چوک میں کسی بھی احتجاجی مظاہرے کی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے سیکورٹی فورسز کی بھاری جمعیت تعینات رکھی گئی تھی۔ سیول لائنز کے دسرے علاقوں میں بھی امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے سیکورٹی فورسز اور ریاستی پولیس کی اضافی نفری تعینات رکھی گئی تھی۔ یو این آئی کے ایک نامہ نگار جس نے پیر کی صبح سیول لائنز کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا، کے مطابق ان علاقوں میں جہاں سبھی دکانیں اور تجاری مراکز بند رہے، وہیں علاقہ میں بھاری تعداد میں تعینات فورسز کو گاڑیوں کی تلاشی لینے میں مصروف دیکھا گیا۔ تلاشیوں کا یہ سلسلہ یوم جمہوریہ کی تقریبات کے پیش نظر شروع کیا گیا ہے۔ مزاحمتی قیادت نے 18 جنوری کو جاری ایک بیان میں کہا تھا ’شہدائے گائوکدل، شہداء ہندوارہ اور شہداء کپوارہ کی برسیوں کے موقع پر 21، 25 اور 27 جنوری کو گائو کدل،بسنت باغ،چوٹہ بازار اور ملحقہ علاقہ جات نیزہندوارہ اور کپوارہ قصبوں میں مکمل اور ہمہ گیر احتجاجی ہڑتال کی جائے گی جبکہ ان مقامات پر دعائیہ مجالس کا انعقاد بھی کیا جائے گا‘۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا