فریڈم ہاؤس نے ہندوستان کی جمہوریت کی درجہ بندی کم کر دی
یواین آئی
نئی دہلی؍؍کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے امریکی نائب صدر کملا ہیرس کے بیان پر کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ بات چیت میں جب وہ ہمیں جمہوریت کا سبق سکھانے کی بات کرتی ہیں تو ہمیں ان کے بیان کے مطلب کو باریکی سے سمجھنے کی ضرورت ہے۔مسٹر مودی کے ساتھ جمعہ کی رات کی بات چیت کے دوران محترمہ ہیرس نے کہا کہ پوری دنیا میں جمہوریت خطرے میں ہے اور اگر حالات کو بہتر بنانا ہے تو ہندوستان کوساتھ آنا ہوگا۔امریکی نائب صدر کے اس بیان پر مسٹر گاندھی نے انسٹاگرام پر بات چیت کی ویڈیو لوڈ کرتے ہوئے کہاکہ "کچھ ان کی بات کچھ سمجھ میں آئی۔”مسٹر مودی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہیں اس بیان کا مطلب سمجھنا چاہیے۔ اس سے قبل کانگریس کے ترجمان گورو بلبھ نے پارٹی ہیڈ کوارٹرز میں نامہ نگاروں کے سوال کے جواب میں کہا کہ جمہوریت کا ستون ہندوستان ، مہاتما گاندھی کی کرم بھومی، جنم بھومی ہندوستان، اس کے بارے میں غیر ملکی سرزمین پر ہمارے وزیراعظم کو اگر کوئی سبق پڑھایا جارہا ہے تو اسے اس کو مثبت انداز میں لینا چاہئے اور محترمہ ہیرس نے کیا کہا اس کو سمجھئے۔‘‘انہوں نے بتایا کہ دنیا میں جمہوریت کا درجہ رکھنے والے فریڈم ہاؤس نے ہندوستان کی جمہوریت کی درجہ بندی کم کر دی ہے اور ہندوستان کو جزوی طور پر آزاد جمہوریت کے زمرے میں ڈال دیا ہے۔ فریڈم ہاؤس کے مطابق ہندوستان کی جمہوریت مکمل طور پر آزاد نہیں بلکہ جزوی طور پر آزاد ہے۔ اسی طرح سویڈن کی ریٹنگ ایجنسی وی ڈیم کا کہنا ہے کہ ہندوستان کا جمہوری نظام ایک منتخب مطلق العنانیت میں بدل گیا ہے۔