اوڑی میں3عدم شناخت شدہ جنگجورام پورسیکٹرمیں ہلاک

0
0

کسی کو بھی کشمیر میں امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی: لیفٹیننٹ جنرل پانڈے
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍فوج نے جمعرات کویہ دعویٰ کیاکہ شمالی کشمیرمیں لائن آف کنٹرول پر اوڑی کے رام پور سیکٹر میں تین پاکستانی ملی ٹینٹوں کو گولی مار ہلاک کیاگیا۔دفاعی ذرائع کے مطابق ، یہ ملی ٹینٹ حال ہی میں پاکستان زیر کنٹرول کشمیر سے ایل ائوسی کو پار ہو کر ہندوستان کی طرف آئے تھے ۔فوج نے بتایاکہ مارے گئے ملی ٹینٹوںکی نعشوں اوربڑی مقدارمیں اسلحہ وگولی بارودبھی جائے جھڑپ سے برآمدکیاگیا۔فوج کی چنارکارپس کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہاکہ حال ہی میں دراندازی کرکے اسپار پہنچے تین ملی ٹینٹوںکی ہلاکت سیکورٹی فورسزکیلئے ایک بڑی کامیابی تھی ،کیونکہ یہ ملی ٹینٹ کشمیرمیں دہشت پھیلانے اورکوئی واردات انجام دینے کیلئے آئے تھے ۔جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ کسی کو بھی وادی کشمیر میں امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ یہاں امن و امان کی موجودہ صورتحال، سیاحوں کی آمد میں اضافہ اور اراکین پارلیمان کے دوروں سے سرحد پار بیٹھے عناصر بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئے ہیں۔فوج کی 15ویںکور کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے آئی جی پی کشمیر وجے کمار کے ہمراہ بی بی کینٹ سری نگرمیںایک پریس کانفرنس کے دوران بتایاکہ جمعرات کو صبح سویرے ، اوڑی کے رام پور سیکٹرکے نزدیک ہتھ لنگا جنگل میں کچھ نقل وحمل دیکھی گئی۔انہوںنے بتایاکہ ایک مختصر آپریشن کے دوران3ملی ٹینٹوںکوہلاک کر دیا گیا۔ چنار کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ جنرل ڈی پی پانڈے نے میڈیا کو بتایا کہ اسی طرح کی کوشش 18 ستمبر کو کی گئی جسے ناکام بنا دیا گیا۔انہوںنے بتایاکہ ہمیں اسبات کی مصدقہ اطلاع ملی تھی کہ اوڑی سیکٹرمیں سرحدپار سے کچھ ملی ٹینٹوںنے دراندازی کی ہے اوروہ لائن آف کنٹرول کے نزدیک جنگلوںمیں چھپے ہوئے ہیں ،اسلئے پانچ روزقبل اس پورے علاقہ میں فوج نے یہاں چھپے ہوئے ملی ٹینٹوںکی بڑے پیمانے پرتلا ش شروع کردی ۔لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے کاکہناتھاکہ جمعرات کی صبح اوڑی کے ہتھ لنگا جنگل میں سیکورٹی فورسزکاملی ٹینٹوںسے سامنا ہوا ،اورمختصر جھڑپ کے دوران تین ملی ٹینٹ مارے گئے ۔انہوں نے کہاکہ مارے گئے تینوں ملی ٹینٹوںکی نعشوںکے علاوہ جائے جھڑپ سے 5اے کے 47رائفل،8پستول،45گرینیڈ ،2یوبی جی ایل اوربڑی مقدارمیں گولی بارودبھی برآمدکیاگیا۔لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے کاکہناتھاکہ رام پورسیکٹرمیں مارے گئے تینوں ملی ٹینٹوںکی شناخت کے سلسلے میں چھان بین جاری ہے ۔فوج کی 15ویںکور کے سربراہ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے کاکہناتھاکہ ہم سب اچھی طرح جانتے ہیں کہ اس سال فوج اور پولیس مقامی سرگرم ملی ٹینٹوںکو مرکزی دھارے میں واپس آنے اور ہتھیار ڈالنے کا موقع دینے کے مشن پر ہیں،جس کی وجہ سے پاکستان مایوس ہو گیا۔انہوںنے کہاکہ ملی ٹینٹ تنظیموں کے پاکستان میں مقیم سرغنے بڑی پریشانی میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پستول کے ذریعے غیر مسلح پولیس اہلکاروں اور شہریوں کو قتل کرنااسی فرسٹیشن کانتیجہ ہے۔ لیفٹنٹ جنرل ڈی پی پانڈے نے کہا کہ پاکستان کی طرف سے کشمیر میں پستول استعمال کرنا ایک نیا رجحان ہے۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘اس کام کے لئے ایسے نوجوانوں استعمال کئے جاتے ہیں جو دن کے وقت اپنے کام یا پڑھائی میں مشغول رہتے ہیں اور شام کے وقت کارروائی انجام دیتے ہیں۔ کسی کو بھی امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ہم امن کے ماحول کو برقرار رکھنے کا عزم رکھتے ہیں’۔آئی جی پی وجے کمار نے کہا کہ یکم جنوری سے آج کی تاریخ تک وادی کشمیر میں 97 پستولیں برآمد ہوئی ہیں۔انہوں نے کہا: ‘یہ پاکستان کا ایجنڈا ہے کہ یہاں پستولیں اور گرینیڈ استعمال کئے جائیں۔ ان کا مقصد خوف و دہشت کا ایک ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جس میں سیاح یہاں آنے سے ڈریں۔ وہ یہاں خوشحالی دیکھنا نہیں چاہتے ہیں’۔وجے کمار نے کہا کہ فوج اور پولیس نے اس سال ایک مشن شروع کیا ہے جس کا مقصد نئے جنگجوئوں کو مین اسٹریم میں واپس لانا ہے۔انہوں نے کہا: ‘ابتدا میں ہمیں عوام اور جنگجوئوں کے افراد خانہ کا کافی تعاون حاصل رہا۔ مسلح جھڑپوں کے دوران کچھ جنگجوئوں نے خود سپردگی اختیار کی۔ اس کے بعد آپ نے دیکھا کہ بڑی تعداد میں سیاح یہاں آئے۔ قریب تین سو اراکین پارلیمان نے کشمیر کا دورہ کیا۔ وزرا کے دورے جاری ہیں’۔آئی جی پی نے کہا کہ اس سب کی وجہ سے پاکستان میں مقیم ہینڈلرز کافی پریشان ہو گئے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘اب ان لوگوں نے ایک طریقہ کار اپنایا ہے جس کے تحت عام شہریوں کو پستولوں کے ذریعے گولی مار کر ہلاک کیا جا رہا ہے۔ غیر مسلح پولیس اہلکاروں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ چوں کہ پستول کو ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانا آسان ہے یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے یہاں پستولوں کا زیادہ استعمال شروع کیا ہے’۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا