کہا پورے جموں صوبے میں سماج کے مختلف حلقوں کی طرف سے چیمبر کو زبردست حمایت ملی ہے
لازوال ڈیسک
جموں//چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (سی سی آئی) جموں نے آج یہاں صوبہ جموں کے لوگوں بالخصوص تاجر برادری اور جموں ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن ، ٹرانسپورٹرز اور ایف او آئی وغیرہ جیسی تنظیموں کی جانب سے جموں بند کی کال کو کامیاب بنانے کیلئے تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ وہیںمیڈیا کے نام جاری اپنے ایک بیان میں ، سی سی آئی کے صدر ارون گپتا نے کہا کہ پورے جموں صوبے میں سماج کے مختلف حلقوں کی طرف سے چیمبر کو جو زبردست حمایت ملی ہے وہ اس بات کی گواہی ہے کہ تاجروں کی اعلیٰ تنظیم کا موقف سو فیصد ہے ٹھیک ہے اور حکومت کو اب سے مطالبات پر غور کرنا چاہیے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ جہاں تک آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنے کا تعلق ہے سی سی آئی کا مقصد کسی بھی طرح حکومت کی مخالفت نہیں تھی کیونکہ سیاسی حلقوں میں کچھ طبقے اس کو نافذ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن اس ناراضگی کی واحد وجہ حکومت کی منفی پالیسیاں ہیں۔ انہوںنے کہا سی سی آئی کی جانب سے بند کے پیچھے کا مقصد جموں صوبے کے تاجروں کی آواز بلند کرنا تھا کیونکہ حال ہی میں حکومت کی طرف سے کیے گئے فیصلے خاص طور پر دربار موئو ، شراب کی دکان مالکان کے ساتھ سلوک ، شراب خانوں کے اچانک بند، مہاجن ، کھتری ، سکھ اور جین برادری جموں و کشمیر میں زرعی اراضی کی خریداری ، ریت کی کان کنی ، کولہو اور اینٹوں کے بھٹوں کی تجارت ، تجارتی گاڑیوں پر مسافروں کا ٹیکس ، اور جموں بار ایسوسی ایشن کے موجودہ مسائل کے ساتھ اور اب ریلائنس اسٹورز کو مدعو کرنے کا اقدام یو ٹی میں تاجر برادری کے لیے نقصان دہ ثابت ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی سی آئی کو جموں کے تمام اضلاع بشمول سانبہ، پونچھ ، ریاسی ، راجوری ، ادھمپور ، کشتواڑ اور ڈوڈہ کے علاوہ جموں کے علاوہ جو ردعمل ملا ہے یہ واضح کر دیا کہ سی سی آئی جموں کے لوگوں کی مانگ کو مان رہی ہے اور حکومت کو اس معاملے میں تیزی سے کام کرنا چاہیے اور جتنی جلدی ممکن ہو مطالبات پر توجہ دینی چاہیے۔