اگراپنی پارٹی اقتدار میں آئی تو 300یونٹ بجلی مفت دیں گے:الطاف بخاری

0
0

جموں و کشمیر کامعاشی منظر نام انتہائی خراب ،لوگ اب موجودہ صورتحال میں مزید ابتری کے متحمل نہیں ہوسکے
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے ہفتہ کے روز جموں و کشمیر کے خراب معاشی منظر نامے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لوگ اب موجودہ صورتحال میں مزید ابتری کے متحمل نہیں ہوسکے۔ ضلع بڈگام کے اسمبلی حلقہ چرار شریف میں منعقدہ پارٹی کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بخاری نے کہاکہ جموں وکشمیر میں قدرتی آبی وسائل کا خزانہ ہے جس سے چوبیس گھنٹے ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا ہوتی ہے لیکن جموں وکشمیر میں دونوں صوبوں کے اندر لوگوں کو بجلی کٹوتی کا سامنا کرنا پڑ رہاہے۔ انہوں نے کہا’’یہ دیکھ کر دُکھ ہوتا ہے کہ جموں وکشمیر میں پن بجلی پیدا کرنے کی بھر پور صلاحیت موجود ہونے کے باوجود سال بھر یہاں کے لوگوں کو بجلی قلت کا سامنا رہتا ہے۔ گرمائی ایام کے دوران جموں میں بجلی کٹوتی اور سرمائی ایام میں کشمیر صوبہ کے اندر بجلی شٹ ڈاؤن معمول بن چکا ہے‘‘۔ انہوں نے کہاکہ بجلی کٹوتی کا متعلقہ محکمہ سے ایک ہی جواب ملتا ہے کہ ’بجلی لوڈ شیڈنگ ‘ہے لیکن انہوں نے پوچھا کہ آخرکب تک مابعد جدیدیت میں بھی فلاحی ریاست کے ذریعے شہریوں کو اِس طرح کی صورتحال کو بردداشت کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کہا’’ جموں وکشمیر بجلی پیداوار کی جنت ہے لیکن اِس کے متضاد حکومت ہمیشہ بجلی خرید میں بھاری نقصانات کا رونا روتی رہتی ہے جس میں چند اطلاعات کے مطابق سالانہ 6000کروڑ سے زائد کا نقصان ہوتا ہے۔ یہ جموں وکشمیر کے لوگوں پر کوئی احسان نہیں ، اگر حکومت سالانہ اتنی رقم بجلی خرید پر خرچ کرتی ہے۔ یہ 1.35کروڑلوگوں کو سبسڈی دی جاتی ہے جن کے قدرتی وسائل کا استعمال کر کے ملک بھر کے لئے تیار کردہ بجلی کی کھپت ہوتی ہے۔ ایک فلاحی ریاست کی جانب سے اس طرح کے غیر ضروری تبصرے کارپوریٹ کاروباری ماڈل کی طرف سے عوام نواز اقدامات کے مترادف ہے۔بھاری اجتماع سے خطاب کے دوران الطاف بخاری نے یہ عہد کیاکہ اگر آنے والے اسمبلی انتخابات میں اپنی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو ہر گھرکو ماہانہ 300یونٹ بجلی مفت فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ’’چاہئے پانچ اگست2019کے بعد کی صورتحال ہو یا کویڈ بحران، پچھلے چند برس سے جموں وکشمیر کے لوگ منتخب حکومت کی عدم موجودگی میں اقتصادی بحران کا شکارہیں۔ اپنی پارٹی معیشت کو واپس پٹری پر لانے کے لئے انتھک کوششیں کرے گی اور جہاں ضرورت ہوگی ایمنسٹی بھی دی جائے گی۔ اس موقع پر اپنی پارٹی سنیئر نائب صدر غلام حسن میر نے کہاکہ اپنی پارٹی کا ایجنڈہ جموں وکشمیر کے لوگوں کی ترقی اور خوشحالی پر مرکوز ہے ، جس کوبدقسمتی سے ماضی نظر انداز کیاگیا۔ میر نے کہا’’ جب تلک باصلاحیت نوجوانوں کو اُن کی خواہش کے مطابق متعلقہ شعبوں میں مواقعے فراہم کر کے زمینی سطح پر معاشی خوشحالی یقینی نہیں بنائی جاسکتی ، تب تلک لوگ لگاتار مایوسی کا شکار ہی رہیں گے۔ حکومت کو لوگوں پر مرکوز اسکیموں کو متعارف کرنا ہوگا جہاں ہر لحاظ سے اُن کی فلاح کا تحفظ ہو‘‘انہوں نے کہاکہ مفلوج ومنجمدانتظامیہ کی وجہ سے جموں وکشمیر میں رہ رہے لوگوں کی اقتصادی حالت بہت کمزور ہے اور ترقیاتی عمل ٹھپ پڑاہے۔ اس موقع پر اپنی پارٹی ریاستی سیکریٹری منتظر محی الدین، میڈیا ایڈوائزر فاروق اندرابی، ضلع صدر سرینگر نور محمد شیخ، صوبائی کارڈی نیٹر ماسٹر مقبول، انچارج چرار شریف حلقہ مشتاق زخومی، شبیر احمد، عبدالغنی سوداگر، شکیلہ، عبدلقیوم بھٹ، گلزار احمد واگے، عبدالمجید بھٹ، فاروق احمد نجار، محمد رفیع نجار، منیر احمد، غلام محمد پال اور طارق احمد بھٹ وغیرہ بھی موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا