سری نگر؍؍مشن ڈائریکٹر جموںوکشمیر رورل لائیو لی ہڈس مشن ڈاکٹر سیّد سحرش اَصغر نے آج ضلع بارہمولہ میں مشن کی پیش رفت کا جائزہ لینے کے لئے جے کے آر ایل ایم ( اُمید ) کے اَفسران کی ایک میٹنگ طلب کی۔میٹنگ میں کشمیر کے ایڈیشنل ڈائریکٹر رِیاض احمد بیگ ، ڈسٹرکٹ پروگرام منیجر ان( ڈی پی ایم ) ، بلاک پروگرام منیجران ( بی پی ایم ) ، ضلع بارہمولہ کے ایم آئی ایس اسسٹنٹ اور مشن کے دیگر اَفسران نے شرکت کی۔ڈاکٹر سیّد سحرش اَصغر نے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے ایس ایچ جی کو بینک شاخوں سے جوڑنے کی سہولیت فراہم کرنے کے لئے کہا تاکہ ایس ایچ جی کو کریڈٹ کی بروقت دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے۔بی پی ایم کو ہدایت دی گئی کہ وہ اَپنے اَپنے بلاکوں میں کمیونٹی بیسڈ ریسورس میکانزم( سی بی آر ایم ) کمیٹیوں کو مستحکم کریں۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ سی بی آر ایم کمیٹیاں قرضوں کی ضروریات ، کریڈٹ لنکیج او رادائیگیوں کی میں مزید سہولیت فراہم کریں گی۔اُنہوں نے بی پی ایم پر مزید زور دیا کہ وہ ان علاقوں کی نشاندہی کریں جہاں بنیادی ڈھانچے اور مارکیٹنگ سپورٹ کو بڑھایا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر سیّد سحرش اَصغر نے اَفسران کو ہدایت دی کہ وہ ضلع کے ایس ایچ جی کے درمیان پی ایم ایف ایم اِی سکیم کے بارے میں بیداری پیدا کریں اور اَفسران کو مزید خصوصی مہم چلانے کی ہدایت دی تاکہ سکیم کے بارے میں معلومات تمام ممبران تک پہنچے۔اُنہوں نے کہا کہ ضلع میں دستکاری محکمہ میں رجسٹرڈ ایس ایچ جی ارکان کو کریڈٹ سہولیات فراہم کرنے کے لئے ایس ایچ جی کے اَرکان کو کاریگر کریڈٹ کارڈ سکیم کے تحت اِندراج کیا جائے گا۔ضلع میں بلاکوں کی پیش رفت کے بارے میں میٹنگ کا جانکاری دیتے ہوئے اَفسران نے آگاہ کیا کہ 49341 دیہی خواتین کو 6028 ایس ایچ جیز میں شامل کیا گیا ہے اور 24.42 کروڑ روپے کی رقم مشن سے سرمایہ کاری کے طورپر ایس ایچ جیز کو واگزار کی گئی ہے۔میٹنگ کو مزید جانکاری دی ئی کہ بینکروں او رایس ایچ جی ممبر کے درمیان تعلقات کو مستحکم بنانے کے لئے ضلع میں مالیاتی خواندگی کیمپ اور ورکشاپ بھی منعقد کی گئیں۔ اِس کے علاوہ یہ بھی جانکاری دی گئی کہ ایس ایچ جی کو بینکوں کے ساتھ 141.97 کروڑ روپے کا کریڈٹ دیا گیا ہے ۔ ایس ایچ جی کے ارکان نے مختلف معیشتوں جیسے مشروم کاشت ، مویشیوں کی پرورش ، دستکاری ، باغبانی میں سرمایہ کاری کی ہے ۔ یہ بھی مزید بتایاگیا کہ کنورجنس کے تحت دیگر لائن ڈیپارٹمنٹوں کے اشتراک سے زندگی کے مختلف اقدامات کا میابی سے شروع کئے گئے ہیں۔