گلوان جھڑپ کے بعد ہندوستان- چین تعلقات میں نیا موڑ:جئے شنکر

0
0

1988 میں جب وزیراعظم راجیو گاندھی چین گئے تو نئے تعلقات کی شروعات ہوئی ،اعتماد بڑھا اورنظم بنالیکن اب چین کیساتھ تعلقات کا چیلنج بہت بڑ اہے
یواین آئی

نئی دہلی؍؍وزیرخارجہ ایس جے شنکر نے کہا ہے کہ گلوان وادی میں ہوئی جھڑپ کے بعد ہندوستان-چین کے تعلقات نے بالکل نیا موڑ لے لیا ہے اور اب چین کے ساتھ تعلقات کا چیلنج بہت بڑ اہے۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ برس لداخ سرحد پر اتنی بڑی تعداد میں فوجیوں کو مہم کے لیے تعینات کرنے کی چین کے پاس کوئی مناسب وجہ نہیں تھی۔ اس واقعہ کے نتیجے کے طور پر دونوں ہمسایوں کے درمیان زیادہ کشیدگی بڑھ گئی تھی۔آسٹریلیا کی نیشنل یونیورسٹی میں کواڈ کی اہمیت پر منعقد ایک پروگرام میں ورچول ذریعے سے حصہ لیتے ہوئے مسٹر جے شنکر نے کہا کہ جب 1975 میں نسبتاً ہلکی جھڑپ ہوئی تھی تو سرحدپر کوئی زخمی نہیں ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس جو ہوا وہ بالکل مختلف تھا۔ گلوان وادی کے واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت چین نے سرحد پر بڑی تعداد میں فوجیوں کو مہم کے تحت تعینات کیا تھا جبکہ اس کے پاس کوئی مناسب وجہ نہیں تھی اور جب ہم نے اس پر ردعمل کااظہار کیا تو اس نے سنگین جھڑپ کی شکل لے لی۔ اس کے بعد تعلقات بالکل علاحدہ جہت میں چلے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی ہندوستان کے لیے چین کے ساتھ تعلقات بڑا چیلنج ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ قواعد میں تبدیلی آ گئی ہے۔مسٹر جے شنکر نے کہا کہ 1988 میں جب وزیراعظم راجیو گاندھی چین گئے تو نئے تعلقات کی شروعات ہوئی جس سے کہ سرحد پر امن کا ماحول بنے۔ اس کے بعد مختلف معاہدوں سے دونوں کے درمیان اعتماد بڑھا اورنظم بنا۔گلوان وادی میں دونوں ملکوں کی فوجوں کے درمیان گذشتہ برس 15 جون کو ہوئی جھڑ پ میں ہندوستان کے 20 فوجی شہید ہوئے تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا