لیفٹیننٹ گورنر نے نئی تعلیمی پالیسی پر دو روزہ ورکشاپ کا اِفتتاح کیا۰ سکولی تعلیم کیلئے کئی اہم اِقدامات شروع کئے
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍یوم اَساتذہ کے موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج ایس کے آئی سی سی میں نئی تعلیمی پالیسی 2020ء کی عمل آوری پر دو روزہ ورکشاپ کا اِفتتاح کیا اور یوٹی ، ڈویژنل اور ضلع میں تشکیل دی گئی تعلیمی اِصلاحات کمیٹیوں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے سکولی تعلیم کے لئے کئی اہم اِقدامات کا بھی آغاز کیا جس میں چھ کستوربا گاندھی بالیکا ودیالوں کا اِفتتاح اور یوٹی میں مختلف تعلیمی اِداروں سے متعلقہ 20دیگر بنیادی ڈھانچے کے منصوبے شامل ہیں۔ اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے قوم کی تعمیر کے لئے تدریسی برادری کی بے پنا ہ شراکت کی سراہنا کی ۔ اُنہوں نے یوٹی کے اَساتذہ کی محنت اور لگن کا اعتراف کرتے ہوئے نو شاندار اَساتذہ کو بہترین ٹیچرایوارڈ سے نوازا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے عظیم ماہر تعلیم اور سابق صدر ڈاکٹر سروپلی راداھا کرشنن کو اُن کی سالگرہ پر یاد کرتے ہوئے تعلیم کے کردار کے بارے میں اَپنے خیالات کو یاد کیا ۔اُنہوں نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 کی عمل آوری پر ورکشاپ کے اِفتتاح کے ساتھ ہی لوگوں کی تجاویز اور تبصروں کے لئے ایک آن لائن عمل شروع کیا جارہا ہے جو کہ آنے والے دِنوں میں اِس سمت میں بڑے فیصلے لینے کی بنیاد بن جائے گا۔لیفٹیننٹ گورنر نے دو روزہ ورکشاپ کی اِفتتاحی تقریب کے دوران یوٹی ، ڈویژنل اور ڈسٹرکٹ سطحوں پر بنائی گئی تعلیمی اِصلاحات کمیٹیوں سے بات چیت کی اور جموں وکشمیر میں تعلیمی اِصلاحات اور این اِی پی ۔2020 کے مناسب عمل آوری پرکام کرنے کے لئے ان کی قیمتی تجاویز کو مد عو کیا۔اُنہوں نے اِس بات پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اَساتذہ ہمارے ترقیاتی سفر کے سب سے اہم رُکن ہیں ۔اُنہوں نے وَبائی مرض کے بعد اساتذہ کے بے پناہ کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بذریعہ این اِی پی۔2020 جو اصلاحات شروع کی ہیں وہ اس بات کو یقینی بنائیں گی کہ ہمارے اساتذہ جموں کشمیر کی معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کریں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ کووِڈ مشکلات کے باوجود گزشتہ ایک سا ل میں جموںوکشمیر کے تمام معلموں ، پرنسپلوں ، ماہرین تعلیم نئی قومی تعلیمی پالیسی کو زمینی سطح پر عملانے کے لئے بہت محنت کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے محکمہ تعلیم کو ہدایت دی کہ وہ ہر ضلع سے 100طالب علموں کی شناخت اور تعارفی پروگرام شروع کریں جو اختراعی میدان میں نمایاں کام کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے اساتذہ اور سکول اِنتظامیہ پر زور دیا کہ وہ ’’ آزادی کا امرت مہااُتسو‘‘ اسی جوش و جذبے کے ساتھ منائیں جیسا کہ یوٹی کے ہر سکول میں 75 ویں یوم آزادی کے موقعہ پر منایا جاتا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے صنفی فرق کو ختم کرنے اور ڈراپ آؤٹ کی شرح کو کنٹرول کرنے کی مسلسل کوششوں پر خوشی کا اظہار کیا۔ اُنہوں نے کہاکہ 2000 کندرگارٹن سکول قائم کئے گئے ہیں اور 3500 سکول اگلے تعلیمی سیشن سے شروع کئے جائیں گے۔ تمام 23,112 سرکاری سکولوں میں پانی ، صفائی اور بجلی کے کنکشن لگائے گئے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ماحول دوست سرگرمیوں کے لئے 4000 ایکو کلب بنائے گئے ہیں۔اِس موقعہ پر جانکاری دی گئی کہ یو ٹی انتظامیہ نے حال ہی میں کستوربا گاندھی بالیکا ودیالیوں میں 57 لڑکیوں کو ، جن کے کنبے کووِڈ وبائی مرض سے متاثر ہوئے ہیں، داخلہ دیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے جموںوکشمیر کی تمام پنچایتوں میں یوتھ کلبوں کے قیام پر کہا کہ ان کلبوں کا ایک بنیادی مقصد نوجوانوں کی توانائی اور ان کی شخصیت کو بہتر بنانے اور انہیں مستقبل کے چیلنجوں کے لئے تیار کرنے کے لئے ایک قابل ماحول فراہم کرنا ہے۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر راجیو رائے بھٹناگر نے تدریسی برادری کی بے پناہ شراکت کو تسلیم کیا ۔اُنہوں نے این اِی پی ۔2020 پر بھی بات کی۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے اَپنے خطاب میں این اِی پی۔2020 کی عمل آوری پر زور دیا ۔ اُنہوں نے تدریسی برادری پر زور دیا کہ وہ خود جائزہ لے اور سائنسی مزاج پر مبنی علمی معاشرے کی تعمیر کرے۔ اِس سے قبل ایڈمنسٹریٹیو سیکرٹری سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ بی کے سنگھ نے جموںوکشمیر میں نیشن ایجوکیشن پالیسی کو نافذ کرنے کے لئے سکولی تعلیم محکمہ کے اِقدامات کے بارے میں ایک مختصر جائزہ پیش کیا۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، سیکرٹری سکولی تعلیم بی کے سنگھ، سی اِی او مشن یوتھ ڈاکٹر شاہد اقبال چودھری، چیئرپرسن جے کے بود پروفیسر وِینا پنڈتا ، سربراہان ، مختلف سکولوں کے پرنسپل اور نیشنل ایوارڈ یافتہ اَساتذہ موجود تھے۔ضلع ترقیاتی کمشنر اور ضلعی سطح کی تعلیمی اِصلاھات کمیٹیوں کے اَرکان بھی بذریعہ آن لائن موڈ منسلک تھے۔