’امن شریعت کے قانون میں موجود سزاؤں سے ہی ممکن‘

0
0

اس مرتبہ کسی کو سزا سے پہلے بھرپور تحقیق کی جائے گی:ذبیح اللہ مجاہد
یواین آئی

کابل؍؍طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ امن شریعت کے قانون میں موجود سزاؤں سے ہی آسکتا ہے۔جیونیوز سے خصوصی انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ شیخ الحدیث ہیبت اللہ اخونزادہ زندہ ہیں، وہ طالبان کے امیر ہیں اور افغانستان میں نئے نظام کا حصہ ہوں گے۔طالبان کے ترجمان نے کہا کہ اگر آپ امن چاہتے ہیں تو وہ شریعت کے قانون میں موجود سزاؤں سے ہی آسکتا ہے، اس مرتبہ کسی کو سزا سے پہلے بھرپور تحقیق کی جائے گی۔پنجشیر کے حوالے سے ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ طالبان صلح صفائی سے آگے جانا چاہتے ہیں، 80 فیصد یقین ہے کہ پنجشیر میں معاملات مذاکرات سے حل ہوجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پنجشیر میں بہت کم لوگ جنگ چاہتے ہیں، وہاں کے با اثر افراد اور رہنما ہمیں باربارپیغام بھجواتے ہیں کہ وہ جنگ نہیں چاہتے، پیغام کامطلب ہے کہ پنجشیرکے لوگ لڑنا نہیں چاہتے۔دوسری جانب کابل پرکنٹرول کے 9 روز بعد طالبان کی جانب سے مختلف تقرریوں کا عمل شروع کردیا گیا ہے، طالبان نے نئے وزیرخزانہ، قائم مقام وزیر تعلیم،قائم مقام وزیرداخلہ اور انٹیلی جنس چیف سمیت مرکزی بینک کے سربراہ کا تقرر کردیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا