برائے سال 2021-22مرتب شدہ ضلع ترقیاتی منصوبہ میں

0
0

مفلوک الحال پسماندہ عوام ودرج فہرست قبائل کو لگا دھچکا
منظور حسین قادری

سرنکوٹ؍؍مرکزی وریاستی حکومت دیہی علاقہ جات کی ترقیات کے سلسلہ میں آئے دنوں اربوں کھربوں مالیت کی رقم صرف جانکاری مہمات میں لگا رہی ہے جس کا زمینی سطح پر کوئی عمل دخل نہ ہے یہ تصفیہ طلب معمہ اس وقت طشت ازبام ہوجاتا ہے جب ضلعی سطح پر ضلع ترقیاتی کمیشنر ماتحت افسران سے ڈسٹرک ڈولپمنٹ پلان برائے سال 2021-22 مرتب کرنے کا حکم صادر فرماتا ہیں تو محکمہ جات کے افسران زمینی حقائق کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مجوزہ منصوبہ کو منظوری کے لئے ایل جی انتظامیہ کے سپرد کردیا جس پر مستحقیقن نے پنچایتی نمائندگان و سرپنچوں کو آڑے ہاتھ لیا سرپنچ منیر حسین خان تراڑانوالی سرپنچ الحاج محمد بشیر مڑاہ سرپنچ محمد فاروق سیلاں سرپنچ امجد خان بفلیاز سرپنچ Adv خالد مغل ماہڑہ سرپنچ محمد فاضل سنگلانی سرپنچ ذاکر حسین دہڑہ موڑاسرپنچ الحاج محمد اسلم مڑہ سرپنچ ریاض احمد قادری نائب صدر سرپنچ اسوسی ایشن سرنکوٹ نے کہا کہ ہمیں اس مرتبہ منصوبہ کا کوئی علم نہیں اور سرنکوٹ تحصیل کے دور افتادہ دیہی علاقہ جات کے پسماندہ عوام ودرج فہرست قبائل کا مستثنیٰ ہونا بڑی بد نصیبی ہے البتہ سرنکوٹ کے ہاڑی گاؤں میں اس پلان کا صحیح اطلاق ہوا ہے علاوہ ازیں 16 جون 2021 زیر نمبر ڈی ڈی سی پی /ڈی ڈی سی /1662-63 کے مطابق دیہی عوام نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے نظر ثانی کا مطالبہ کیا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا