انسداد ملی ٹنسی کا ایک مضبوط گرڈ موجود ،جنگجومخالف آپریشن جاری رہیں گے :آرمی چیف
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍فوج کے سربراہ جنرل ایم ایم نروانے نے جمعرات کوکہاکہ ڈرون کی آسانی سے دستیابی سے سیکورٹی چیلنجوں کی پیچیدگی میں اضافہ ہوا ہے اور ہندوستانی فوج خطرات سے موثر انداز میں نمٹنے کے لئے صلاحیتوں کو تیار کررہی ہے ، خواہ وہ چیلنج مقامی عناصر کی طرف سے ہو یا خود ممالک سے۔ایک تھنک ٹینک سے خطاب میں ، جنرل نروانے نے نے کہا کہ سیکورٹی اسٹیبلشمنٹ چیلنجوں سے بخوبی واقف ہے اور ان سے نمٹنے کے لئے پہلے ہی کچھ اقدامات کئے جا چکے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم ڈرون جیسے خطرات سے نمٹنے کے لئے صلاحیتوں کو تیار کر رہے ہیں چاہے۔آرمی چیف نے کہاکہ چاہئے کہ خطرے مقامی عناصر سے ہویاکہ کسی ملک سے ،ہم دونوں صورتوں میں اس خطرے اورچیلنج کامقابلہ کرنے کی پوری اہلیت وصلاحیت بھی رکھتے ہیں ۔آرمی چیف کاکہناتھاکہ ہم ڈرون خطرات سے نمٹنے کے لئے صلاحیتوں کو ترقی دے رہے ہیں اور متحرک اور غیر متحرک ، دونوں خطوں میں۔خبررساں ادارے پی ٹی آئی کے مطابق جموں وکشمیر میں لائن آف کنٹرول کے ساتھ کی صورتحال پر ، آرمی چیف جنرل نروانے نے کہا کہ فروری2021 میں ہندوستانی اور پاکستانی فوج کے مابین جنگ بندی کی تفہیم کے بعد کنٹرول لائن کے ساتھ کوئی دراندازی نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ چونکہ وہاں دراندازی نہیں ہے ، لہٰذا کشمیر میں جنگجوئوں کی تعداد کم ہے اور اسی وجہ سے جنگجوئیانہ واقعات کی تعداد بھی کم ہوگئی۔آرمی چیفنے مزید کہاکہ ہمیشہ ایسے عناصر موجود ہوں گے جو امن اور ترقی کے عمل کو سبوتاڑ کرنے کی کوشش کریں گے ، ہمیں اس کی تکمیل کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس جموں و کشمیر میں انسداد ملی ٹنسی اور انسداد دراندازی کا ایک مضبوط گرڈ موجود ہے اور امن و آشتی کو یقینی بنانے کیلئے ہماراجنگجومخالف آپریشن جاری رہے گا۔