’کانگریس نے کوروناوائرس کی وباء اور ویکسین پر سیاست کی ‘

0
0

راہل گاندھی نے کورونا کیخلاف جنگ کو نقصان پہنچایا:سمبت پاترا
لازوال ڈیسک

نئی دہلی؍؍بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے کانگریس کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کورونا کے خلاف ملک کی لڑائی کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔تفصیلات کے مطابق بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی پر جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کوروناوائرس کی وباء اور ویکسین پر سیاست کی ہے اور وبائی امراض کے خلاف جنگ کو نقصان پہنچانے کی پوری کوشش کی ہے یہاں ایک ورچوول پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی کے ترجمان سمبت پاترا نے کہا ’’جب بھی ہندوستان اور ملک میں کچھ اچھا ہوتا ہے ، تو کہیں نا کہیں کانگریسیوں کو اس سے چڑھ ہوجاتی ہے۔ راہل گاندھی سے رکا نہیں جاتا اور وہ پریس کانفرنسوں کے ذریعہ اس پورے موضوع پر سوالیہ نشان لگانے کے لئے کام کرتے ہیں‘‘۔پاترا نے کہا کہ یوم یوگا کے ساتھ کل کا دن بھی بہت اہم تھا۔ کل ہندوستان پوری دنیا کا واحد ملک بن گیا جب ایک ہی دن میں تقریبا 87 لاکھ افراد کو کورونا ویکسین لگائے گئے لیکن مسٹر گاندھی نے ملک کے اس کارنامے کا احترام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا’’جب بھی کورونا کے خلاف جنگ میں کوئی اہم موڑ آتا ہے ، تب راہل گاندھی اور کانگریس پارٹی نے سیاست کرنے کی پوری کوشش کی ہے۔ مسٹر گاندھی نے کورونا کے ساتھ ہندوستان کی لڑائی کو ڈی ریل کرنے کے لئے انتھک محنت کی ہے‘‘۔بی جے پی کے ترجمان نے کہا کہ مسٹر گاندھی نے کورونا کے خلاف جنگ میں ہر جگہ اور ہر بار کنفیوڑن پھیلانے کی کوشش کی۔ کبھی ویکسین پر سوال اٹھائے اور کبھی وکالت کی۔ کھی لاک ڈائون کو غلط بتاکر احتجاج کیا اور بعد میں سخت لاک ڈائون کی وکالت کی۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی نے ابھی تک یہ ویکسین نہیں لی ہے۔پاترا نے کہا کہ مسٹر گاندھی کو 15 اپریل کو کورونا ہوا تھا ، انہوں نے 16 کو کہا تھا کہ وہ ریلی نہیں نکالیں گے۔ چار دن بعد ، 20 تاریخ کو انہیں معلوم ہوا کہ اسے کورونا ہوا ہے۔ لیکن پھر بھی وہ بیماری اور ویکسین پر سیاست کرتے رہے۔ انہوں نے کانگریس لیڈر کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ مسٹر گاندھی کو وبا اور ویکسین کے حوالے سے سیاست نہیں کرنی چاہئے۔منگل کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بی جے پی ترجمان سمبت پاترا نے کہاکہ "مسٹر گاندھی کورونا کے ہر محاذ پر سیاست کررہے ہیں۔ وہ کب تک ورچول پریس کانفرنسیں کرتے رہیں گے ، کیوں وہ ریاستوں میں نہیں جاتے ہیں۔ "انہوں نے الزام لگایا کہ ویکسین کا زیادہ سے زیادہ ضیاع کانگریس کے زیر اقتدار ریاستوں میں ہوا ہے۔مسٹر پاترا نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر کانگریس کے حکمرانی والی ریاست سے شروع ہوئی۔ دوسری لہر کا سب سے زیادہ اثر کانگریس کی حکمرانی والی ریاستوں پر پڑا۔ دوسری لہر میں زیادہ تر اموات کانگریس کی حکمرانی والی ریاستوں میں ہوئی ہیں۔ جن ریاستوں میں ویکسین کے بارے میں شور مچایا گیا تھا وہ تمام کانگریس کے حکمرانی والی ریاستیں تھیں اور جن ریاستوں نے ویکسین سے انکار کیا وہ بھی کانگریس کے زیر اقتدار ریاستیں ہیں۔ اس کے علاوہ کورونا کی اعلی ترین شرح بھی کانگریس کے زیر اقتدار ریاستوں میں رہیں۔انہوں نے بتایاکہ جن ریاستوں نے ویکسینیشن کے لئے ڈی سینٹریلائزیشن کی مانگ کی تھی وہ بھی کانگریس کی حکمرانی والی ریاستیں ہیں۔ بعدازاں اس کو تبدیل کرتے ہوئے کانگریس کی حکمرانی والی ریاستوں نے ویکسینوں کے مرکزی نظام کا مطالبہ کیا۔ مہاویکسینیشن کے دن جن ریاستوں میں سب سے زیادہ ٹیکے لگائے گئے۔ انہوں نے نظم و ضبط کی پیروی سب سے زیادہ کی جبکہ کانگریس کے زیر اقتدار ریاستوں میں یہ سب سے کم دیکھا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا