’ہند۔پاک امن و آشتی کی علامت پہ کوروناکاسایہ’

0
0

سانبہ میں ہند – پاک سرحد پر لگنے والے ’سالانہ بابا چملیال میلے‘کی تقریبات منسوخ
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں و کشمیر حکومت نے کورونا وائرس کے پھیلائو کے خطرے کے پیش نظر ضلع سانبہ کے رام گڑھ سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر ہر سال لگنے والے تاریخی بابا چملیال میلے کی تقریبات امسال بھی منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔سال گزشتہ بھی کورونا کی وجہ سے اس سالانہ میلے، جو بھارت اور پاکستان کے درمیان امن و آشتی کی علامت مانا جاتا ہے، کا انعقاد نہیں ہو سکا تھا اور محدود عقیدت مندوں نے ہی مزار پر حاضری دے کر چادر چڑھائی تھی۔مشہور صوفی سنت بابا دلیپ سنگھ منہاس معروف بہ بابا چملیال کا مزار ضلع سانبہ میں بین الاقوامی سرحد پر واقع ہے یہاں ہر سال ماہ جون کی ا?خری جمعرات کو ایک میلہ لگتا ہے جس میں ہزاروں کی تعداد میں عقیدت مند شرکت کرتے ہیں۔ضلع مجسٹریٹ سانبہ انورادھا گپتا نے ہفتے کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ میلے کی تقریبات امسال بھی منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے تاہم میلے سے جڑی رسومات حسب روایت انجام دی جائیں گی۔انہوں نے کہا: ‘بابا چملیال کا میلہ ایک تاریخی ایونٹ کی حیثیت رکھتا ہے۔ میلے سے جڑی رسومات پچھلے سال کی طرح امسال بھی انجام دی جائیں گی جس میں قبر پر چادر چڑھانا بھی شامل ہے۔ لیکن کورونا کے پیش نظر کسی بھی بڑی تقریب کی اجازت نہیں دی جا سکتی ہے’۔ضلع مجسٹریٹ نے کہا کہ اس تہوار یا میلے کے موقع پر وہاں سٹال لگتے تھے اور جگہ جگہ سے لوگ حاضری دینے کے لئے آ جاتے تھے جن کی تعداد دو لاکھ سے زیادہ ہوتی تھی۔انہوں نے کہا: ‘لیکن اس وقت صورتحال ایسی نہیں کہ ہم کوئی بڑی تقریب منعقد کر سکیں۔ اگر بڑے پیمانے کی تقریب ہوتی ہے تو وہ انفیکشن کے پھیلائو کی وجہ بن سکتی ہے’۔ان کا مزید کہنا تھا: ‘اس کو دھیان میں رکھتے ہوئے اور الگ الگ ایجنسیز بشمول بی ایس ایف سے مشورہ کرنے کے بعد یہ فیصلہ لیا گیا ہے یہ میلے اسی طرح منعقد ہوگا جس طرح پچھلے سال منعقد کیا گیا تھا، یعنی کوئی بڑی تقریب نہیں ہوگی’۔اس میلے کے دوران پاکستانی فوجی زیرو لائن پر بی ایس ایف اہلکاروں میں مٹھائیاں تقسیم کرتے ہیں اور پاکستانی فوج کا ایک وفد مزار پر چادر بھی چڑھاتا ہے۔سال 2020 میں کورونا وبا کی وجہ سے یہ میلہ معطل ہو گیا تھا اور سال 2018 اور 2019 میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے یہ میلہ منعقد نہیں ہوا تھا۔سال 2018 میں میلے کی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا تھا کہ بین الاقوامی سرحد پر ناساز حالات کے باعث یہ میلہ نہیں لگ سکا تھا۔ضلع سانبہ میں بین الاقوامی سرحد پر 13 جون 2018 کو بی ایس ایف کا ایک اسسٹننٹ کمانڈنٹ سمیت چار فوجی جوان پاکستانی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں جان بحق ہوگئے تھے جس کے پیش نظر میلے کو پہلی بار منسوخ کیا گیا تھا۔میلے کے دوران بی ایس ایف کے جوان عقیدت مندوں کو شکر اور شربت پیش کرتے ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ جلد کی بیماریوں کی دوا ہے۔بابا چملیال جس کے نام سے یہ گائوں منسوب ہے، 322 برس قبل وہاں رہائش پذیر تھے اور جملہ عقائد سے وابستہ لوگ ان کا احترام کرتے تھے۔سال 1971 میں پاکستانی عقیدت مندوں کو بھی میلے کے موقع پر مزار پر حاضری دینے کی اجازت تھی لیکن یہ سلسلہ سال 1971 کے ہند – پاک جنگ کی نذر ہو گیا۔پاکستان میں سیالکوٹ کے سیداں والی گائوں جو چملیال گائوں کے عین مقابل واقع ہے، میں یہ میلہ تین دنوں تک منایا جاتا ہے۔ پاکستانی فوج اس موقع پر مزار پر چڑھانے کے لئے ایک چادر پیش کرتے ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ بابا چملیال سیداں والی میں رہتے تھے۔ ان کی بڑھتی مقبولیت سے وہاں کچھ لوگوں کو پریشانی ہوئی تو انہوں نے بابا کا سر قلم کردیا لیکن روحانی طاقت کے ذریعہ سرکٹا ہونے کے باوجود ان کے جسم کا باقی حصہ چملیال گاو?ں پہنچا جہاں پر ان کی یاد میں مقبرہ تیار کیا گیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا