تمام اسپتالوں میں او پی ڈی اور آئی پی ڈی سروس شروع ہوگی

0
0

محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری نے متعلقہ افسران کو مراسلہ جاری کیا
پٹنہ کورونا کی وجہ سے تمام میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں او پی ڈی اور آئی پی ڈی خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ اس کی وجہ سے دیگر بیماریوں کے مریضوں کو بروقت علاج کروانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کا جائزہ لیتے ہوئے محکمہ صحت نے فیصلہ کیا ہے کہ فوری طور پر تمام طبی اداروں میں او پی ڈی اور آئی پی ڈی سروس بحال کی جائے۔ اسی تعلق سے محکمہ صحت کے ایڈیشنل چیف سکریٹری پرتیہ امرت نے تمام متعلقہ افسران کو مراسلہ جاری کر ضروری ہدایات دی ہیں۔
اسپتالوں میں او پی ڈی اور آئی پی ڈی سروس شروع ہوگی:جاری کردہ خط میں بتایا گیا ہے کہ کوویڈ 19 کے مریضوں کو علاج کے لئے مختلف اسپتالوں میں داخلہ لینے کی وجہ سے عام لوگوں کو صحت سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے، کوویڈ 19 متاثرہ مریضوں کے لئے تمام میڈیکل کالجوں اور اسپتالوں میں 100 بیڈز کا اہتمام کیا جائے اور او پی ڈی اور آئی پی ڈی کی خدمت فوری طور پر شروع کی جانی چاہئے، کوویڈ کے بعد صحت کے مسائل سے دوچار مریضوں کے علاج کے لئے 25 بستر محفوظ رکھے جائیں۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سب ڈویژنل اور دیگر اسپتالوں میں بیڈ کی تعداد کا فیصلہ کریں گے: خط میں یہ ہدایت کی گئی ہے کہ سب ڈویژنل اسپتالوں اور دیگر اسپتالوں میں چلنے والے کوڈ ہیلتھ سنٹر اور کوویڈ کیئر سنٹر کے سلسلے میں ڈسٹرکٹ آفیسر کی سطح پر جائزہ لینے کے بعدکوویڈ 19 مریضوں کے علاج کے لئے بیڈوں کی تعداد محفوظ رکھنے کا فیصلہ لیا جائے گا۔در ایں اثنا تمام اسپتالوں میں او پی ڈی اور آئی پی ڈی خدمات کو فوری طور پر بحال کیا جائے۔
کوویڈ انفیکشن سے بچنے کے لئے حفاظتی معیارات پر سختی سے عمل کریں:ضلع میں انفیکشن کی شرح میں مستقل کمی آ رہی ہے۔ اس کے پیش نظرریاستی حکومت نے ا َن لاک کرنے کا عمل شروع کردیا ہے۔ ایسی صورتحال میں ہر ایک کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے کیونکہ تھوڑی سی لاپرواہی دوبارہ انفیکشن کو بڑھا سکتی ہے۔ گھر کے باہر ماسک کا باقاعدگی سے استعمال، ہاتھ کی باقاعدگی سے صفائی اور بھیڑ والی جگہوں پر جانے سے گریز کرنا اب بھی سب کے لئے ضروری ہے۔ حکومت تیزی سے ویکسینیشن مہم چلارہی ہے، کیوں کہ صرف ویکسین لگوا کر ہی ہم کوویڈ انفیکشن کو مات دے سکتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا