کورونا سے حفاظت کے لئے ویکسین لگواناجائز ہے: شریعہ کونسل، جماعت اسلامی ہند
یواین آئی
نئی دہلی؍؍ کورونا نامی وبائی مرض سے حفاظت کے لئے مارکیٹ میں متعدد ویکسینز آگئی ہیں اور سرکاری طور پر بھی ان کی فراہمی کے ساتھ انہیں لگوانے کی تاکید کی جارہی ہے۔ اس پس منظر میں بہت سے مسلمان سوال کررہے ہیں کہ کیا کورونا ویکسین لگوانا جائز ہے؟ شریعہ کونسل، جماعت اسلامی ہند میںمولانا رضی الاسلام ندوی سمیت متعدد مفتیان کرام کی موجودگی میں اس مسئلے پر غور کیا گیا اور اس سلسلے میں درج ذیل رہنمائی فراہم کی گئی-کورونا سے حفاظت کے لئے جو ویکسین ایجاد کی گئی ہے، وہ علاج نہیں، تحفظی تدبیر ہے۔ ہر شخص کو اسے لگوانے کا اختیار حاصل ہے٭اصل چیز انسانی جسم میں قوت مدافعت کی تقویت ہے۔ ویکسین لگوائے بغیر بھی کسی شخص کے جسم میں قوت مدافعت قوی ہو تو وہ مرض سے بچ سکتاہے٭ ویکسین لگوانے سے مرض سے بچنے کی امید قوی ہوجاتی ہے۔ اس لئے اسے لگوالینا بہتر ہے۔ خاص طور سے ان لوگوں کے لئے جو ادھیڑ عمر کے یا بوڑھے ہوں ٭اگر ویکسین میں کوئی حرام چیز شامل ہو تو بھی فقہاء نے اسے لگوانے کی اجازت دی ہے۔ اس لئے کہ اولاً حرام چیز کی قلبِ ماہیئت کے بعد اس کی حرمت ختم ہوجاتی ہے۔ثانیاً شدید ضرورت کے وقت حرام چیز کا استعمال جائز ہے٭ وبا ء پھیلی ہوئی ہو یامرض لاحق ہونے کا قوی اندیشہ ہو تو اس سے حفاظت کی تدابیر اختیار کرنا اتنا ہی ضروری ہے جتنا مرض لاحق ہوجانے کے بعد اس کا علاج کرانا٭جس شخص نے ویکسین نہ لگوائی ہو، اسے چاہئے کہ وہ لازماً دیگر احتیاطی تدابیر اختیار کرے تاکہ خود مرض میں مبتلا ہو نہ مرض کے پھیلنے کا سبب بنے۔