مقامی نوجوانوں کا بندوق اٹھانا ایک سنجیدہ مسئلہ: آئی جی پی کشمیر

0
0

سری نگر، //کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کہا ہے کہ مقامی نوجوانوں کا جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنا سیکورٹی فورسز کے لئے ایک سنجیدہ مسئلہ ہے تاہم ان کا ساتھ ہی کہنا تھا کہ نوجوانوں کے اس رجحان کو روکنے کے لئے کافی کام کیا جا رہا ہے اور اس ضمن میں مزید محنت کرنے کی بھی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ ہم اپنے جوانوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں اور سماج میں تحفظ کے احساس کو یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔
موصوف انسپکٹر جنرل نے ان باتوں کا اظہار جمعے کو یہاں ضلع پولیس لائنز سری نگر میں ‘قومی دہشت گردی مخالف دن’ کی تقریب کے حاشیے پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ہے۔
انہوں نے کہا: ‘ہر سال 21 مئی کو "قومی دہشت گردی مخالف دن” منایا جاتا ہے۔ اس کا مقصد اپنے جوانوں کو یہ بات یاد دلانا ہے کہ ملک ہر قسم کی دہشت گردی اور تشدد کے خلاف ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد صرف ملی ٹنسی کو ختم کرنا نہیں ہے بلکہ سماج میں تحفظ کے احساس کو یقینی بنانا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔
مقامی نوجوانوں کی طرف سے جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت کرنے کے بارے میں پوچھے جانے پر مسٹر کمار نے کہا: ‘مقامی نوجوانوں کا جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنا سیکورٹی فورسز کے لئے ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔ اس پر کام ہو رہا ہے اور مزید محنت کرنے کی ضرورت ہے، ہم سب لگے ہوئے ہیں اور جتنا ہوسکے ان کو سرنڈر کرنے پر راضی کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں’۔
انہوں نے کہا کہ ہم والدین کے ساتھ بھی بات کرتے ہیں اور مقامی نوجوانوں کو سرنڈر کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لئے تصادم آرائیوں کو بھی موخر کیا جاتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقامی نوجوانوں کو جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے پر راضی کرنے والے جنگجو اعانت کاروں کو بھی گرفتار کیا جا رہا ہے۔
موصوف انسپکٹر جنرل نے کہا کہ نوجوانوں کو جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے سے باز رکھنے کے لئے کئی اقدام جیسے سپورٹس، تعلیمی و ثقافتی اٹھائے جا رہے ہیں لیکن کورونا کی دوسری لہر سے یہ سارے اقدام متاثر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کورونا کی دوسری لہر تھمنے کے ساتھ ہی ان تمام سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کیا جائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا