میرے والد کو سچ بولنے پر قتل کیا گیا: سجاد غنی لون

0
0

سری نگر// پیپلز کانفرنس کے صدر سجاد غنی لون نے کہا ہے کہ میرے والد عبدالغنی لون کو سچ بولنے اور اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر قتل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ میرے والد ایک ہیرو کی حیثیت سے اس دنیا سے چلے گئے اور ان کی موت وقار اور قربانی کی علامت ہے۔
موصوف صدر نے ان باتوں کا اظہار جمعہ کے روز اپنے والد عبدالغنی لون کی انیسویں برسی کے موقع پر سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا۔
انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا: ’اپنے والد عبدالغنی لون کو یاد کر رہا ہوں جنہیں انیس برس قبل اسی دن قتل کیا گیا۔ انہیں اپنے خیالات کا اظہار کرنے پر مارا گیا، انہیں سچ بولنے پر مارا گیا سچائی آج بھی اتنی ہی نایاب ہے جتنی اس وقت تھی‘۔
موصوف نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا: ’میرے والد ایک ہیرو کی حیثیت سے اس دنیا سے چلے گئے۔ ان کی موت وقار اور قربانی ایک علامت ہے‘۔
ان کا ایک اور ٹویٹ میں کہنا ہے: ’جب تک ہم اجتماعی طور پر جھوٹ بولنے سے باز نہیں آئیں گے خاص طور پر کس نے کس کو مارا کے بارے میں، تب تک ہماری بحیثیت عوام حالت نہیں بدلے گی۔ لوگوں کو یہ جاننے کا حق ہے کہ ظالموں کے کئی چہرے ہوتے ہیں اور ظالموں کا سب سے خطرناک چہرہ وہ ہوتا ہے جس کے تحت وہ ظلم کے خلاف لڑنے کے نام پر مظالم ڈھاتے ہیں‘۔
قابل ذکر ہے کہ عبدالغنی لون نے سال 1978 میں پیپلز کانفرنس کی داغ بیل ڈالی۔
انہیں 21 مئی 2002 کو عید گاہ میں میر واعظ مولوی محمد فاروق کی برسی کے موقع پر نامعلوم اسلحہ برداروں نے گولیاں مار کر قتل کیا تھا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا