ریاست کی سلامتی کیلئے متعصبانہ سرگرمیوں میں ملوث ملازمین

0
0

حکومت نے ملوث ملازمین کی نشاندہی کیلئے خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی
لازوال ڈیسک

جموں؍؍جموں و کشمیر یونین ٹیریٹریری کی انتظامیہ نے ریاست کی سلامتی سے تعصب کی بنا پر ایسی سرگرمیوں میں ملوث ملازمین کی نشاندہی اور جانچ پڑتال کے لئے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جس کے بعد ان کے ملازمین کوملازمت سے برخاست کیاجائیگا۔محکمہ جنرل ایڈمنسٹریشن کے جاری کردہ حکم کے مطابق حکومت نے ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 311 (2) کے پروویسو (سی) کے تحت کارروائی کی ضرورت والی سرگرمیوں پر مشتبہ ملازمین کے معاملات کی جانچ پڑتال کے لئے محکمہ فوجداری کے تفتیشی افسر کے اضافی ڈائریکٹر جنرل کی سربراہی میں ایس ٹی ایف تشکیل دے دی ہے۔ آرٹیکل 311 (2) کی دفعات (سی) کے تحت ، حکومت کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ کسی ملازم کو معمول کے طریقہ کار کے بغیربرخاست کردے اگر وہ مطمئن ہوجاتا ہے کہ سرکاری ملازمت میں اس کی برقراری ریاست کی سلامتی کے لئے متعصبانہ ہے۔ایس ٹی ایف میں انسپکٹر جنرل پولیس کشمیر / جموں ، محکمہ داخلہ کا نمائندہ بھی شامل ہے جو ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے سے نیچے نہیں ہے ، محکمہ قانون کا نمائندہ جس میں ایڈیشنل سیکرٹری کے عہدے سے نیچے نہیں ہے اور درجہ بندی سے نیچے نہیں۔ ایڈیشنل سیکرٹری متعلقہ محکمہ کا نمائندہ بھی ضروری ہے ۔ایس ٹی ایف کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ ایسے ملازمین کا ریکارڈ مرتب کرے اور اسے گذشتہ سال تشکیل دی گئی کمیٹی کے پاس بھیجے۔30 جولائی 2020 کو ، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری کی سربراہی میں اور انتظامی سیکرٹری داخلہ محکمہ ، ڈائریکٹر جنرل پولیس ، انتظامی سیکرٹری جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ ، ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل پولیس ، سی آئی ڈی اور انتظامی سیکرٹری محکمہ برائے قانون ، انصاف اور پارلیمانی امور شامل تھے‘ آرٹیکل 311 (2) کے پروویسو (سی) کے تحت مقدمات کی جانچ اور سفارش کرنے ایک کمیٹی تشکیل دی ۔آج شام جاری ہونے والے جی اے ڈی کے حکم کے مطابق ، اے ڈی جی پی ، سی آئی ڈی کی سربراہی میں ایس ٹی ایف کو بھی اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اس طرح کے دوسرے ملازمین کی شناخت کے لئے دہشت گردی مانیٹرنگ گروپ (ٹی ایم جی) کے دیگر ممبروں کے ساتھ بھی مشغول ہوں۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ڈی پی کی زیرقیادت حکومت نے 2016 میں ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر 12 ملازمین کو معطل کردیا۔جموں و کشمیر میں سویلین حکومت کے اپنی نوعیت کے پہلے اقدام میں ، حکومت نے ملازمین کو 2016 کے بدامنی کے دوران اپنے اپنے علاقوں میں مظاہرے کرنے کے الزام میں برخاست کردیا

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا