سرینگر اور جموں میں مستقل دربار کاقیام ہمارامقصد:پروفیسر بھیم سنگھ

0
0

سکریٹریٹ قائم کرنے کی اجازت دینے کے اقدام کا خیرمقدم کیا
لازوال ڈیسک

جموں ؍؍جموں وکشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی کے صدر اور بانی پروفیسر بھیم سنگھ نے آج سری نگر اور جموں میں ریاستی سکریٹریٹ قائم کرنے کی اجازت دینے کے اقدام کا خیرمقدم کیا، جو صوبہ کشمیر کے ساتھ ساتھ صوبہ جموں کے بھی عوام کے مفاد میں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ یہ نظام 1872 میں مہاراجہ رنبیر سنگھ نے متعارف کرایا تھا تاکہ دونوں صوبوں کے عوام ڈوگرہ مہاراجاوں کی زیرقیادت حکومت کا فائدہ اٹھاسکیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں یا سری نگر میں سیکرٹریٹ قائم کرنے سے، سکریٹریٹ کے عملہ، ان کے اہل خانہ کو بھی بڑی راحت ملے گی اور اس سے دونوں صوبوں کے باشندوں کو متعلقہ مقامات پر سکریٹریٹ پہنچنے میں بھی راحت ملے گی۔ انہوں نے جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ مل بیٹھ کر اس مسئلے کے حل پر غور کریں، جس کا سامنا جموں و کشمیر کے عوام تقریبا 200 برسوں سے کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پینتھرس پارٹی سری نگر اور جموں میں کل وقتی سیکرٹریٹ کو یقینی بنانے کی وکالت کر رہی ہے تاکہ لوگوں کے ساتھ ساتھ ملازمین کو بھی نقصان نہ پہنچے۔ اس کے علاوہ سرکاری خزانہ کے سیکرٹریٹ میں کام کرنے والے ملازمین کے اہل خانہ پر اور ایک سال میں دربار موو پر تقریبا 8 8 کروڑ روپئے خرچ ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جڑواں سکریٹریٹ سے کسی بھی جماعت کو کوئی مالی یا سیاسی مسئلہ نہیں ہوگا اور نہ ہی حکومت کے خزانہ کو۔انہوں نے کہا کہ سن 2008 میں پینتھرس پارٹی نے ہندوستان کے صدر کو ایک میمورنڈم پیش کیا تھا جس میں سری نگر اور جموں دونوں مقامات پر سرکاری سکریٹریٹ قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بھی چھ ماہ تک کشمیر سے جموں منتقل ہونا مشکل معلوم ہوتا ہے اور یہی مسئلہ صوبہ جموں کے باشندوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ہم نے حکومت اور جمہوریت کا انتخاب کیا ہے اور دونوں صوبوں کے عوام کو اپنے علاقہ کے قریب سیکریٹریٹ کی ضرورت ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا