بامقصدمذاکرات کیلئے سازگارماحول لازمی،کہاہمسائیگی میںاستحکام ، ترقی اور خوشحالی ہندوستان کے مفادمیں
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍ بھارت نے کہاہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ اچھے دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے اور وہ تمام دو طرفہ معاملات کو حل کرنے کیلئے پرعزم ہے لیکن بامقصد اور معنی خیز بات چیت صرف سازگار ماحول میں ہوسکتی ہے اور اس کی ذمہ داری اسلام آباد پر ہے ۔سیکرٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے دونوں ملکوں کی افواج کے ذریعہ جنگ بندی کے حالیہ اعلان کا خیرمقدم کیا۔انہوں نے ایک تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پڑوسی ممالک کیلئے ہندوستان کی ترجیحات پر زیادہ تر توجہ مرکوز ہے ۔انہوں نے علاقائی رابطے کو بہتر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔سیکرٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا کاکہناتھاکہ ہمارے قریب ترین ممالک کے استحکام ، ترقی اور خوشحالی سے ہندوستان کی مدد ہوگی اور یہ ہندوستان کے مفاد میں ہے۔ اس لئے ہمسایہ ممالک کو ہماری سفارتی کوششوں میں سب سے زیادہ توجہ اور زور ملا ہے اور وہ اب بھی جاری رکھیں گے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت ،پاکستان کیساتھ اچھے دوستانہ تعلقات کاخواہاں ہے اورنئی دہلی تمام دوطرفہ معاملات کوحل کرنے کیلئے بھی پُرعزم ہے تاہم سیکرٹری خارجہ ہرش وردھن شرنگلا نے واضح کیاکہ یہ پاکستان کی ذمہ داری ہے کہ وہ بامقصد اوربامعنیٰ مذاکرات کیلئے سازگار ماحول تیار کرنے کی ذمہ داری نبھائے ۔انہوںنے کہاکہ دونوں ملکوںکی افواج کے اعلیٰ کمانڈروںنے لائن آف کنٹرول پرناجنگ معاہدے کی پاسداری کرنے سے متعلق جومعاہدہ حال ہی میں کیا،وہ ایک قابل سراہنا قدم ہے ،کیونکہ بھارت چاہتاہے کہ سرحدوں پرامن قائم رہے ۔پڑوسی ممالک کیلئے ہندوستان کی ترقیاتی امداد کے بارے میں بات کرتے ہوئے ، شرینگلا نے کہا کہ ہمارے قریب ترین ممالک کے استحکام ، ترقی اور خوشحالی سے ہندوستان کی مدد ہوگی اور یہ ہندوستان کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ اس سوال پر کہ اقتصادیات سیاست کو چلاتی ہے۔ ہمسایہ ملک کی پہلی پالیسی دونوں پر زور دیتی ہے۔