حوا کی بیٹیوں کو ایک پیغام

0
0

 

 

 

کریم شاکر

 

حوا کی بیٹیاں کیوں پردے سے ڈر رہی ہیں
جو کام ہے جہالت وہ کام کر رہی ہیں

کہہ کر کہ جسم میرا مرضی مری چلے گی
آزاد راستوں پر دن رات پھر رہی ہیں

حکمِ خدا سے ہٹ کر شیطاں کی جال میں اب
آسانیوں سے دیکھو وہ کیسے گھِر رہی ہیں

وہ کیسے بھول بیٹھیں یہ جسم ہے امانت
اس جسم پر ہے لازم اللہ کی اطاعت

کیسے وہ فاطمہ کی غیرت کو بھول بیٹھیں
پیارے نبی سے اپنی نسبت کو بھول بیٹھیں

اسلام دین میں تو عزت انہیں ملی ہے
اللہ کی خصوصی رحمت انہیں ملی ہے

پھر کون دین سے اب بدظن انہیں کرے ہے
معصوم دل میں ان کے بے پردگی بھرے ہے

عورت کو سارے حق جب اسلام نے دیا ہے
پھر ان کے حق کی خاطر یہ کون اب لڑے ہے

عریانیت کو عورت میں عام کر رہے ہیں
یہ کون ہیں جو دیں کو بدنام کر رہے ہیں

یہ جسم کے ہیں پیاسے عزت کے ہیں لٹیرے
اسلام کی حیا اور غیرت کے ہیں لٹیرے

پیغام ہے یہ میرا حوا کی بیٹیوں کو
محفوظ کر لو ان سے تم اپنی عزتوں کو

تم کو طلب ہے حق کی تو آؤ دیں کی جانب
عزت کی آرزو بھی تو آؤ دیں کی جانب

تم کو حقوق سارے اسلام میں ملیں گے
انصاف کے ستارے اسلام میں ملیں گے

پیارے نبی کی پیاری سنت تو دیکھ لو تم
ان کی نظر میں اپنی عزت تو دیکھ لو تم

اللہ ہمیں سمجھ دے شاکر یہی دعا ہے
محفوظ بیٹیاں ہوں یہ میری التجا ہے

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا