4نوجوانوں کوجنگجوئیت کاراستہ اختیارکرنے سے بچالیاگیا

0
0

بڈگام اورگاندربل پولیس کادعویٰ،والدین اپنے بچوں کی سرگرمیوں پرنظررکھیں:خلیل پوسوال
لازوال ڈیسک

بڈگام ،گاندربل؍؍پولیس نے وسطی کشمیر میں4 نوجوانوں کو جنگجوؤں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے سے باز رکھنے کا دعویٰ کیا ۔جے کے این ایس کے مطابق گاندربل پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے 2نوجوانوں کو جنگجو گروپ میں شامل ہونے سے روک لیا اور دونوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ایس ایس پی گاندربل خلیل پوسوال نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ گاندربل کے علاقے بٹہ وینہ اور کرہامہ سے تعلق رکھنے والے2 نوجوان ملی ٹنسی کی جانب راغب ہونے کے بعد اپنا گھر چھوڑ چکے تھے۔انہوں نے بتایاکہ دونوں نوجوانوں کی گمشدگی سے متعلق اطلاع ملتے ہی گاندربل پولیس نے دونوں کی تلاش شروع کردی ،اورمنگل کے روز دونوں لاپتہ یاروپوش نوجوانوں کوحراست میں لیا گیا۔ایس ایس پی گاندربل خلیل پوسوال کاکہناتھاکہ دونوں نوجوانوں کوملی ٹنسی میں شامل ہونے کیلئے راغب کیاگیا تھا ،اوراسی بناء پر یہ دونوں اپنے اپنے گھروں سے بھاگ گئے تھے لیکن گاندربل پولیس نے دونوںکابروقت سراغ لگاکر اُنھیں خطرناک راستے پرجانے سے روکنے میں کامیابی حاصل کی ۔انہوںنے مزیدکہاکہ کہ والدین دونوں نوجوانوں کی سرگرمیوں سے ناواقف تھے،اورانہوں نے دونوں کی اچانک گمشدگی کی اطلاع بروقت پولیس کودی ۔ خلیل پوسوال نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں اور اگر نوجوانوں کی کسی غیرقانونی یاخطرناک سرگرمی کی اطلاع ملے تو ماہرین سے مشاورت کرکے بھٹکے ہوئے نوجوانوں کو سمجھایا جاسکتا ہے۔معلوم ہواکہ یہ دونوں نوجوان ایک ہفتہ قبل گھر سے لاپتہ ہوئے تھے اور والدین نے پولیس میں رپورٹ درج کرائی تھی جس کے بعد پولیس نے بروقت کاروائی کرتے ہوئے دونوں کو عسکریت پسندوں کی صفوں میں شامل ہونے سے روک لیا۔ادھرایک پولیس ترجمان نے بتایا کہ پولیس نے منگل کے روز وسطی ضلع بڈگام سے تعلق رکھنے والے2کمسن لڑکوں کو جنگجووں کی صفوں میں شمولیت اختیار کرنے سے باز رکھتے ہوئے بازیاب کرلیا ۔ذرائع نے بتایاکہ بڈگام پولیس کو ایک اطلاع ملی کہ 14مارچ سے 2 نوجوان لاپتہ ہوگئے۔ جس کے مطابق ، پولیس نے الگ الگ ٹیم تشکیل دیکر دونوں لڑکوں کو اونتی پورہ کے علاقے ترال میں بازیاب کر لیا ۔ دونوں لڑکے نو عمر ہیں ، اور سوشل میڈیاکے ذریع ملی ٹنسی کے اثرات ان پر پڑے ہیں۔پولیس نے بتایاکہ دونوں کو سوشل میڈیا ہینڈلز کے ذریعہ پاکستان سے اُکسایا گیا تھا۔دونوںلڑکوں کو کونسلینگ کے بعد والدین کے حوالے کردیا جائے گا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا