کیا جموں کے ساتھ سوتیلا سلوک ہورہا ہے؟

0
0

پانچ اگست 2019کو جموں وکشمیر ریاست کا درجہ ختم کر کے یو ٹی بنا دیا گیا تھا جس کے بعد بھاجپا حکومت نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ اب جموں و کشمیر ترقی کی نئی منازل طے کرے گا ۔اس سلسلے کے بعد بالخصوص جموں کی عوام نے امید جتائی تھی کہ جموں میں ترقی کا ایک نیا دور قائم ہو گا ۔تاہم جموںخطے کی عوام کا کہنا ہے کہ جموںکے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جا رہا ہے اور ترقیاتی امور،فنڈز کی تقسیم کاری اور روزگار جیسے معاملات میں وادی کو ترجیح دیا جا رہی ہے ۔اس ضمن میں نیشنل پنتھرس پارٹی کے چیئرمین اور سابق وزیر ہرش دیو سنگھ نے ایک بیان میں بھاجپا کو ہدف تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ جموں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا جا رہا ہے اور ترقیاتی معاملات ،فنڈز کی تقسیم کاری ، روزگار جیسے معاملات میں جموں کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا گیا ہے ۔سنگھ نے کہاکہ بھاجپا حکومت نے کشمیر کے مد مقابل جموں میں شراب کے اڈے زیادہ کھولے ہیں جہاں جموں میںلگ بھگ دو سو شراب کی دوکانیں اور وادی کیلئے منصوبے میں صرف چار دوکانیں ہیں ۔سنگھ نے بھاجپا کا الزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ بھاجپا نے جموں کو صرف ٹیکس اکٹھا کرنے کیلئے رکھا ہے جہاں سے 76فیصد ٹیکس اکٹھا کیا جا رہا ہے ،ٹیکس اور ٹول پلازوں کی مار بھی جموں کی عوام بھگت رہی ہے ۔جموں کی عوام کا الزام ہے کہ دفعہ370کی منسوخی کے بعد بھاجپا کے مرکزی لیڈران نے وادی کشمیر کے دورے کئے ہیں اور وادی کشمیر میں ترقیاتی معاملات میں جموں کے مد مقابل زیادہ ترجیح دی جا رہی ہے ۔عوامی حلقوں کاکہنا ہے جموں صوبے کی سڑکوں کی خستہ حالت ہے ،سرحدی علاقہ جات میں اسکولی عمارات بھی خستہ حال ہیں۔عوام کا کہنا ہے کہ جموں میں عوام ٹول پلازو ں کی مار برداشت کر رہی ہے جبکہ وادی میں جموں کے مد مقابل ٹول پلازے کم ہیں۔ایک جانب سرکار جموں وکشمیر کی مجموعی ترقی کی بات کر رہی ہے تو دوسری جانب جموں صوبے کی عوام کا کہنا ہے کہ جموں کے ساتھ ہر معاملے میں سوتیلا سلوک کیا گیا ۔وہیں پنتھرس پارٹی کا الزام ہے کہ 2014ئ؁ اسمبلی انتخابات میں جموں کے عوام نے بھاجپا کا اکثریت سے کامیاب بنایا تھا اور ترقی کیلئے ایک منڈیٹ دیا تھا لیکن بھاجپا نے جموں کے منڈیٹ کا احترام نہیں کیا ۔وہیں ڈی ڈی سی انتخابات میں بھی جموں کے عوام نے بھاجپا کو کامیاب بنایا لیکن آج بھی جموں کی عوام کا کہنا ہے کہ بھاجپا جموں کے ساتھ سوتیلا سلوک کر رہی ہے ۔جموں صوبے کی عوام کے مسائل کو مد نظر رکھتے ہوئے مرکزی سرکار کو سوچنا ہوگا کہ کیا واقعہ ہی جموں کے ساتھ سوتیلا سلوک ہو رہا ہے۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا