70برسوں سے خونِ ناحق بہہ رہاہے:اشرف صحرائی سریگفوارہ معرکہ میں مارے گئے عسکریت پسندوں اور عام شہری کی ہلاکت پر شدید رنج و غم

0
70

کے این ایس
سری نگرسریگفوارہ معرکہ میں مارے گئے عسکریت پسندوں اور عام شہری کی ہلاکت پر شدید رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے تحریک حریت چیرمین محمد اشرف صحرائی نے کہا کہ یہ المیہ ہے کہ جموں وکشمیر مسئلے کو گزشتہ 70برسوں سے اس کے تاریخی اور جغرافیائی پسِ منظر میں حل نہ کئے جانے کی وجہ سے برصغیر کے انسانوں کا بالعموم اور جموں کشمیر کے عوام کا بالخصوص خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے اور اس متنازعہ مسئلے کی وجہ سے انسانی خوب سے سے زیادہ سستا ہوا ہے۔ کشمیر نیوز سروس (کے این ایس) کو بھیجے گئے بیان کے مطابق چیرمین تحریک حریت جموں کشمیر محمد اشرف صحرائی نے سری گفوارہ اسلام آباد معرکے میں جان بحق ہوئے عسکریت پسندوں اور ایک عام شہری کی ہلاکت اور اس کی بیوی کا شدید زخمی کرنے پر رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک المیہ ہے کہ جموں کشمیر کے متنازعہ مسئلے کو گزشتہ 70برسوں سے اس کے تاریخی اور جغرافیائی پسِ منظر میں حل نہ کئے جانے کی وجہ سے برصغیر کے انسانوں کا بالعموم اور جموں کشمیر کے عوام کا بالخصوص خون پانی کی طرح بہہ رہا ہے اور اس متنازعہ مسئلے کی وجہ سے انسانی خوب سے سے زیادہ سستا ہوا ہے۔ صحرائی نے کہا کہ اگر بھارت ضد اور ہٹ دھرمی چھوڑ کر مسئلہ کشمیر کو انسانی اصولوں اور حقیقت کی بنیاد پر تاریخی حقائق کے پیش نظر حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے تو برصغیر میں بہنے والا خون کا سلسلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہوکر برصغیر خوشحالی اور امن کے ایک نئے دور میں داخل ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے تمام انصاف اور جمہوری اصولوں کا گلا گھونٹ کر فوجی طاقت کا بے دریغ استعمال کرکے جموں کشمیر پر اپنا فوجی تسلط قائم کیا جس کی وجہ سے نوجوان مجبور ہوکر پُرخطر راستے اختیار کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا جموں کشمیر کے عوام مسئلہ کشمیر کے پُرامن اور مستقل حل کے خواہاں ہیں، مگر بھارت نے پُرامن ذرائع کو مسدود کرکے طاقت کے ذریعے اس مسئلے کو ختم کرنے کی ہر دور میں ناکام کوششیں جاری رکھیں۔ انہوں نے کہامسئلہ کا پائیدار اور حتمی حل لوگوں کی خواہشات کے مطابق ہونا چاہیے، اسی سے امن کی فضا قائم ہوگی۔ دریں اثنا تحریک حریت جموں کشمیر کے لیڈروں بشیر احمد قریشی، محمد یوسف مکرو، معراج الدین ربانی، عمر عادل ڈار، غلام محمد ہرہ اور ماسٹر علی محمد نے بالترتیب جامع مسجد حیدرپورہ، جامع مسجد آرونی، جامع مسجد پانتہ چوک، قمر الدین مسجد لالچوک، جامع مسجد لدھو اور جامع ابراہیم حاجن میں عوامی رابطہ مہم کے تحت خطابات کئے۔ انہوں نے موجودہ ھالات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ حالات انتہائی گھمبیر ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا