ایڈوکیٹ ماجد خان کے برادر اکبر عنایت خان دنیا سے چل بسے

0
0

کئی سیاسی ، سماجی اور مذہبی شخصیا ت کا سوگوار کنبہ کے ساتھ اظہار تعزیت
منظور حسین قادری

سرنکوٹ؍؍گزشتہ روز بفلیاز کے محلہ سیٹھاں کے ہونہار نوجوان عنایت خان ولد منیر خان کے انتقال پرملال کی خبر پھیلتے ہی دوردراز علاقہ جات سے احباب نماز جنازہ میں شرکت کی غرض سے آبائی گاؤں بفلیاز پہنچے جہاں نماز جنازہ سے پیشتر غوثیہ جامع مسجد سرنکوٹ کے امام وخطیب مولانا عبدالمجید قادری نے اپنے میں میں کہا کہ شریعت مطہرہ کے قوانین کو سختی سے اپنانا ناگزیر قرار دیا قرآن وحدیث کی روشنی میں بعد نماز جنازہ دعا کا ثبوت دلائل وبراہین کے ساتھ پیش کرتے ہوئے عوام کو کلیتہً مطمئن کیا اور لذتوں کوتوڑنے والی یعنی موت کو کثرت سے یاد کرنے کی ہدایت کی نیز عالم برزخ میں مردوں کی ارواح کو کلمات طیبات وردووظائف وصدقہ جاریہ کے ذریعہ ایصال ثواب کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ اطاعت الٰہی واتباع رسول کے ساتھ ساتھ اعمال صالحہ کا توشہ باعث بخشش مغفرت ونجات ہے اوراس پر غور وفکر کے ساتھ عمل پیرا ہونا لازمی ہے ۔انہوں نے کہا کہ قبرستانوں میں راستے نکالنا اور قبروں پر جانوروں کی طرح پھلانگنا مسلمانوں کو روا نہیں بلکہ اہل اسلام کو چاہئے کہ دارالبقاء کے حفظ وماتقدم کے جملہ حقوق محفوظ رکھیں ۔وہیں لازوال کو موصول تعزیاتی پیغامات میں سیاسی سماجی فلاحی شخصیات نے مرحوم عنایت خان کو انسان دوست با اخلاق ملنسار شریف النفس قرار دیتے ہوئے ایڈوکیٹ ماجد خان وسوگوار کنبہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کیا جبکہ مولانا عبد المصطفیٰ قادری امام وخطیب مرکزی جامع مسجد سرنکوٹ ،مولانا محمد قاسم رضا، مولانا عبد الرشید علیمی، قاری سرفراز احمد قادری، حافظ نصیر احمد ،قادری مولانا نورحسین ،حافظ غلام رسول ،الحاج سرفراز احمد قریشی نے بھی مرحوم کے والد منیر خان ،ماجد ایڈوکیٹ ،بشارت حسین خان، ماسٹر مظفر خان وجملہ لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا