رام بن ضلع میں ساولا کوٹ پن بجلی پرو جیکٹ اورروڈ ٹنل کا تعمیری کام تین ہفتوں سے ٹھپ

0
0

ورکران و ٹھیکیداروں کی کروڑوں روپے کی رقومات کمپنی پرواجب الادا
لازوال ڈیسک

رام بن ؍؍جموں و کشمیر سٹیٹ پاور ڈیولپمنٹ کارپوشن کی سست روی کی وجہ سے کام بار بار رکنے کے باعث پروجیکٹ تاخیر کا شکار ہو رہا ہے جس سے مقامی لوگوں اور بے روزگار نو جوانوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔واضح رہے رام بن ضلع میں ساولا کوٹ پن بجلی پرو جیکٹ اورروڈ ٹنل کا تعمیری کام تین ہفتوں سے ٹھپ ہے جہاں ورکران و ٹھکیداروں کی کروڑوں روپے کی رقومات کمپنی پرواجب الادا ہے۔گذشتہ تین ہفتوں کے زائد عرصے سے رام بن میں ساولا کوٹ پن بجلی پروجیکٹ روڈ ٹنل کا تعمیراتی کام مزدوروں اور ٹھکیداروں کی طرف سے بند کیا گیا ۔واضھ رہے اس سڑک کے کام کا افتتاح سابقہ وزیر اعلی ریاست جموں وکشمیرڈاکٹر فاروق عبداللہ نے دھرم کنڈ کے مقام پر آج سے انیس سال قبل 2002 میں کیا تھا مگر متعلقہ محکمہ جموں و کشمیر سٹیٹ پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی بار بار رقومات کی ادائیگی میں تاخیر کے سبب تعمیراتی کام ٹھپ ہو کر رہ جاتا ہے۔ گذشتہ پانچ سالوں کے دوران اس روڈ ٹنل میں کام پر معمور ہندوستان کنسڑکشن کمپنی ورکروں اور ٹھیکیداروں کو وقت پر رقومات ادا نہ کر نے کے باعث کئی بار اس ٹنل کا تعمیری کام رک گیا ہے۔ بار بار کام رکنے کی وجہ سے اس اہمیت کا حامل ساولا کوٹ پن بجلی پروجیکٹ کا کام تاخیر کا شکار ہو رہا ہے ۔وہیں یہ پروجیکٹ ریاست جموں و کشمیر کا سب سے بڑا پروجیکٹ ہے جس کی صلاحیت 1856 میگاوٹ بجلی کی پیداوار تیار کرنا ہے۔ ضلع رام بن کے بے روزگار نوجوان اس روڈ و ٹنل کے پورے طور پر مکمل ہونے کا انتظار کر رہے ہیں وہیں دوسری طرف کمپنی انتظامیہ اور ٹھیکداروںاور ورکروں کے درمیان رقومات کی ادائیگی کی رسا کشی کو لیکر ساولا کوٹ پن بجلی پروجیکٹ تاخیر کا شکار ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے – مقامی لوگوں نے بھی بار بار تعمیراتی کام بند ہونے کو لیکر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس معاملے میں انتظامیہ اور سرکار کو توجہ دینے کی مانگ کی ہے – کام بند ہونے کے سلسلے میں اس سیکٹر میں ایک سب کنٹریکٹر نے پوچھے جانے پر بتایا کہ کمپنی کے ساتھ کام کر رہے ٹھکیداروں اور کمپنی کی تقریباً پندرہ کروڑ روپئے کے بل واجب الدا ہیں۔ اْنہوں نے بتایا کہ ٹھکیداروں کے پاس گاڑیوں کو تیل ڈالنے اور بنکوں کی قسطیں ادا کر نے کے لئے پیسہ نہ بچا ہے جس کی وجہ سے بہت برداشت کر نے کے بعد وہ اب کام بند کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں -وہیں ٹھکیدار نے بتایا کہ جموں و کشمیر سٹیٹ پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن سے جاری تعمیری کام کی رقومات حاصل نہ ہونے کی وجہ سے کمپنی ٹھکیداروں کے بقایاجات نہیں ادا کر پا رہی ہے -جموں و کشمیر سٹیٹ پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن کی طرف سے برتی جا رہی لاپرواہی کام میں تاخیر کا سب بنتی جا رہی ہے – مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ سرکار اور انتظامیہ کو بار بار کام بند ہونے کی وجوہات کے بارے میں سنجیدہ اقدامات اْٹھا کر اس اہم پاور پروجیکٹ کا تعمیری کام مقررہ مدت کے اندر مکمل کروانا چاہئے تاکہ عام لوگوں کے مسائیل کا ازالہ ہو سکے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا