ریاستی درجہ کی بحالی، یو پی ایس سی خواہشمندوں کو عمر میں رعایت
فورجی انٹرنیٹ کی بحالی، پنڈتوں کی واپسی اور روزگار پالیسی کے معاملات اُجاگر کئے
لازوال ڈیسک
نئی دہلی//اپنی پارٹی صدر سید محمد الطاف بخاری نے اتوار کی شام وزیر اعظم نریندرمودی سے نئی دہلی میں ملاقات کی اور اُنہیں جموں وکشمیر کے عوامی مطالبات پر مبنی تفصیلی میمورنڈم پیش کیا۔ایک گھنٹے تک تفصیلی ملاقات سازگار ماحول میں منعقد ہوئی۔ بخاری نے کویڈ وباء سے نپٹنے کے لئے موثر اقدامات اُٹھانے اور ملک بھر میں جامع ٹیکہ کاری(ویکسین نیشن مہم)چلانے پر وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے جموں وکشمیر میں صنعتی شعبہ کے احیاء کے لئے خصوصی پیکیج کی منظوری پر بھی وزیر اعظم کا شکریہ ادا کیا۔ بخاری نے جموں و کشمیر ریاستی درجہ کی بحالی کے مطالبہ کو دوہراتے ہوئے وزیر اعظم سے گذارش کی ہے کہ مزید بلاکسی تاخیر اِس وعدے کو وفاء کیاجائے۔جموں وکشمیر میں بڑھتی بے روزگاری پر گہری تشویش ظاہر کرتے ہوئے بخاری نے گذارش کی کہ جموں وکشمیر کے نوجوانوں کے لئے جامع روزگار پیکیج مرتب کیاجائے جوکہ باعزت اور باوقار زندگی جینے کے خواہشمند ہیں۔ انہوں نے ملک بھر اور گولف ممالک کی ملٹی نیشنل کمپنیوں کے ساتھ روزگار کے مواقعے پیدا کرنے کے لئے امکانات تلاش کرنے کی ضرورت پرزور دیا تاکہ جموں وکشمیر میں کوالیفائیڈ اور ہنریافتہ نوجوانوں میں بے روزگاری کا مسئلہ حل ہو۔بخاری نے جموں وکشمیر سے یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی)کے خواہشمند اُمیدواروں کو عمر میں رعایت دینے کے لئے بھی وزیر اعظم سے ذاتی مداخلت کی اپیل کی۔ انہوں نے کہاکہ یو پی ایس سی امتحان میں جموں وکشمیر ڈومیسائل کودی جانے والی رعایت کو ہٹانے سے نوجوان بہت زیادہ مایوسی کا شکار ہیں۔ بخاری نے جموں وکشمیر میںفورجی انٹرنیٹ پر عائد بندش کو بھی ہٹانے کی گذارش کی ۔ انہوں نے جموں وکشمیر میں تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات پر بندش کو خاص طور سے طلبا اور تاجر طبقہ کے لئے
غیر منصفانہ اور امتیازی قرار دیا ۔کشمیری پنڈتوں کی وادی واپسی کا تذکرہ کرتے ہوئے بخاری نے پنڈتوں کی باعزت واپسی کی اپیل کرتے ہوئے گذارش کی کہ وادی میں اکثریتی طبقہ کے ساتھ اُن کی بحالی کی جائے۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ کشمیری سماج کے اِس ناقابل تنسیخ حصہ کو ایک جگہ یا اعلیحدہ رکھنا کسی بھی صورت میں لوگوں کو قابل قبول نہیں۔ جموں سرینگر قومی شاہراہ کی خستہ خالی اور دیگر بین علاقائی متبادلہ سڑک روابط جیسے مغل روڈ اور کشتواڑ سنتھن روٹس کو سال بھر قابل آمدورفت بنانے کا معاملہ بھی میٹنگ کے دوران اُجاگر کیاگیا۔ بخاری نے جموں وکشمیر میں سرحدی مکینوں کے لئے انفرادی اور کیمونٹی بینکروں کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیاتاکہ سرحد پارشلنگ اور فائرنگ کی وجہ سے جانی ومالی نقصانات کا تحفظ یقینی بنایاجاسکے۔میٹنگ کے آخر میں بخاری نے اہم مسائل پر مبنی تفصیلی میمورنڈم پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم سے اِن کے ازالہ کے لئے ذاتی مداخلت کی گذارش کی ۔