کارکن اور تجربہ کار ہاکی کھلاڑیوںنے ہاکی جموں وکشمیرکی وابستگی ختم کرنے اور اس کے عہدیداران کے خلاف ایف آئی آر کا مطالبہ کیا
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ آر ٹی آئی کارکن بلوندر سنگھ ، متعدد تجربہ کار ہاکی کھلاڑیوںاور ہاکی سے محبت کرنے والے اقبال سنگھ ،منجیت سنگھ ، ہربنس سنگھ ، رویندر سنگھ ، وریام سنگھ ، جنک سنگھ ، شرنجیت سنگھ و دیگران نے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے ایک بیان میں ہاکی جموں وکشمیر کے خلاف بدعنوانی اور فنڈز کے ناجائز استعمال کا سنگین الزام عائد کیا۔ اس موقع پر بلویندر سنگھ نے کہا کہ انہوں نے ہاکی جموں و کشمیر کو اسپورٹس کونسل کے جاری کردہ فنڈز کی سالانہ تفصیل اور اس کے اخراجات کی تفصیل طلب کی تو معلوم ہوا کہ اسپورٹس کونسل نے کبھی بھی اکاؤنٹ کا آڈٹ کروانے کی زحمت گوارا نہیں کی ۔انہوںنے کہاکہ جب انہوںنے آر ٹی آئی کے تحت حاصل کردہ 3000 سے زیادہ صفحات پر مشتمل معلومات کو چیک کیا تو اس میںبڑے پیمانے پر فنڈز کا غلط استعمال ہوا ہے جہاں ہاکی جموں وکشمیرنے سرینگر میں 10-10-2017 کو منعقدہ تنظیمی انتخابات کے موقع پر1110242 روپے میں سے 150000 سے زیادہ خرچ کیاجس کے لئے ہاکی جموں وکشمیرکے عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی جائے۔وہاں موجود تجربہ کار ہاکی کھلاڑیوں نے بتایا کہ جموں و کشمیر اسپورٹس کونسل کے چیف اسپورٹس آفیسر کو ہاکی کے کھلاڑیوں سے صرف 20 روپے کی ریفریشمنٹ دینے پر متعدد تحریری شکایات موصول ہونے کے بعد ، جس میں دو انڈے اور دو کیلے شامل ہیں ، جبکہ ہاکی جموں وکشمیر کو اسپورٹس کونسل کی طرف سے فی دن 100 روپے فی کھلاڑی ملتے ہیں ، اور مختلف اضلاع کے مختلف کلبوں سے شکایات ہیں کہ انھوں نے ان سے متعلقہ اضلاع میں ہاکی ٹورنامنٹ کے انعقاد کے لئے ایک ایک پائی بھی نہیں دی کے پیش نظر چیف اسپورٹس آفیسر نے 30-06-2017 کو خط نمبرSC/79/2986کے تحت رنجیت کالرا ، ممبر سپورٹس کونسل کو ان الزامات کی انکوائری کے لئے مقرر کیا تھا اور انہیں 15 دن میںرپورٹ پیش کرنے کو کہا گیا تھا۔وہیں رنجیت کالرا نے اس وقت کے سکریٹری سپورٹس کونسل وحید پرے کو یہ رپورٹ پیش کی تھی۔تجربہ کارہاکی کھلاڑیوں نیت کہاکہ رنجیت کالرا کی رپورٹ پر کوئی کاروائی نہیں ہوئی جبکہ راجندر سنگھ کوکو جو ہاکی جموں وکشمیرتمام کاموں میں شامل ہے اور ہاکی کے طور پر اپنے رہائشی ایڈریس کو بیس سال سے استعمال کررہے ہیںنے انکوائیریوں سے بچنے کیلئے سیاسی پشت پناہی کو استعمال کیا اور وحید پرے نے اس رپورٹ کو عام کرنے اور کوئی کارروائی کرنے کی بجائے پورے معاملے کو غائب کر دیا جس کی وجہ وہ انھیں معلوم ہوگی ۔سنگھ نے مزید کہا کہ ہاکی جموں وکشمیرپچھلے 15 سالوں کے دوران کسی بھی قومی سطح کے کھلاڑی کو تیار کرنے میں بری طرح سے ناکام رہی ہے اور وہ پچھلے پانچ سالوں میں کھیلے گئے مرد اور خواتین دونوں سینئر اور جونیئر قومی دوروں کی پرفارمنس رپورٹ پیش کرنے میں بھی ناکام رہی ہے اور ان کے غیر تسلی بخش پرفارمنس کے باوجود کونسل کے ساتھ ساتھ ہاکی انڈیا مسلسل ہاکی جموں وکشمیر کو بھاری فنڈز جاری کرتارہا ہے۔اس موقع پر تجربہ کار کھلاڑیوں، کارکنان اور ہاکی سے محبت کرنے والوں نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا ، فاروق خان مشیر برائے لیفٹیننٹ گورنرسے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ فنڈز کے ناجائز استعمال پر ہاکی جموں وکشمیر کے عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور تمام اسپورٹس ایسوسی ایشن کے کام کی تحقیقات کے لئے اے سی بی یا سی بی آئی کو ہدایت کی جائے