کسانوں کو دہلی میں انٹری ملے یا نہیں، طے کرے گی دہلی پولیس:سپریم کورٹ
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍مرکزی حکومت کے نئے زرعی قوانین کے خلاف ٹریکٹر ریلی پر روک لگانے کی عرضی کی سپریم کورٹ میں سماعت بدھ تک کے لئے ملتوی کردی گئی ہے دلی پولیس کی عرضی پر پیر کو چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے کی صدارت والی تین رکنی بنچ کے سامنے سماعت ہونی تھی لیکن جسٹس بوبڈے نے کہا کہ کسان تحریک کی سماعت کرنے والی بنچ ہی اس معاملے کی سماعت کرے گی۔ آج چیف جسٹس کے ساتھ دو دیگر جسٹس بیٹھے تھے۔ جسٹس بوبڈے نے سماعت کے دوران کہا کہ دلی میں داخلہ کا سوال قانون و انتظام کا معاملہ ہے اور دلی میں کون آئے گا یا نہیں، اسے دلی پولیس کو طے کرنا ہے۔ جسٹس بوبڈے نے کہا کہ انتظامیہ کو کیا کرنا ہے اور کیا نہیں، عدالت طے نہیں کرے گی اب اس معاملے کی سماعت 20 مارچ کو ہوگی۔سپریم کورٹ دہلی پولیس کی اس عرضی پر سماعت ہو رہی تھی کہ کسانوں کی ٹریکٹر ریلی کو منسوخ کیا جائے۔ پولیس کی دلیل ہے کہ اس سے یوم جمہوریہ پریڈ خراب ہوسکتی ہے۔ ساتھ ہی لا اینڈ آرڈر خراب ہونے کا بھی حوالہ دیا گیا تھا۔ تاہم سپریم کورٹ نے کہا کہ پہلے دہلی پولیس اس پر کوئی فیصلہ لے، پھر عدالت دیکھے گا کہ کیا ہوسکتا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ دہلی پولیس اپنا کام عدالت سے نہ کروائے۔چیف جسٹس ایس ایے بوبڈے نے کہا کہ لا اینڈ آرڈر بنائے رکھنا پولیس کا کام ہے۔ پولیس طے کرے کہ ریلی یا احتجاج ہونا چاہئے یا نہیں۔ اگر ہو تو کس طرح سے اس کا انعقاد ہو۔ ساتھ ہی یہ بھی طے کرے کہ اس سے کیا خطرہ ہوسکتا ہے۔ عدالت ایسے معاملوں میں دخل نہیں دے سکتا۔ اب اس معاملے میں سپریم کورٹ میں بدھ کو سماعت ہوگی۔ امید کی جا رہی ہے کہ آئندہ سماعت سے پہلے دہلی پولیس ریلی اور احتجاجی مظاہرہ پر کوئی فیصلہ لے گی۔ پھر سپریم کورٹ دیکھے گا کہ وہ فیصلہ صحیح ہے یا نہیں۔دوسری جانب کسان تنظیموں نے بھی کہا ہے کہ وہ دہلی کے اندر یوم جمہوریہ پریڈ کے نزدیک نہیں جانا چاہتے۔ بلکہ دہلی کے رنگ روڈ پر ٹریکٹر ریلی نکالنا چاہتے ہیں۔ یوم جمہوریہ تقریب میں کوئی رخنہ اندازی نہیں کی جائے گی۔ فی الحال انہیں دہلی کے بارڈر سے باہر رکھا گیا ہے۔