’ہمارے صبر کاامتحان لینے کی غلطی نہ کریں‘

0
0

ہماری فوج کسی بھی چیلنج یاصورتحال کامقابلہ کرنے کی اہل:فوجی سربراہ
لازوال ڈیسک

نئی دہلی ؍؍چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج مکند نروانے نے جمعہ کے روز یہ واضح کیاکہ بھارت مذاکرات اورسیاسی عمل کے ذریعے تنازعات کوحل کرنے کاخواہاں لیکن کسی کوبھی ہمارے صبر کاامتحان لینے کی غلطی نہیں کرنی چاہئے ۔نام لئے بغیرچین کوپیغام دیتے ہوئے آرمی چیف کاکہناتھاکہ ہماری فوج کسی بھی چیلنج یاصورتحال کابھرپور انداز میں مقابلہ کرنے اورکسی بھی طرح کی یکطرفہ حرکت کاجواب دینے کی بھرپور اہلیت اورصلاحیت رکھتی ہے ۔انہوں نے پاکستان کوجنگجوئوں کی محفوظ پناہ گاہ قراردیتے ہوئے انکشاف کیاکہ لائن آف کنٹرول کے اُسپارتربیتی کیمپوں میں300سے400جنگجو دراندازی کی تاک میں بیٹھے ہیں۔نئی دہلی میں آرمی ڈے پریڈ کے ایک خطاب میں ، جنرل نروانے نے کہا کہ شمال مشرقی لداخ میں یکطرفہ تبدیلیاں لانے کی سازش کاموزوں جواب دیا گیا تھا۔انہوںنے کہاکہ مشرقی لداخ میں گالوان ہیروز کی قربانی رائیگاں نہیں جائیں گی۔چین کو ایک واضح پیغام دیتے ہوئے ، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل ایم ایم نراوانے نے کہا کہ کسی کو بھی ہندوستان کے صبر آزمائش میں کوئی غلطی نہیں کرنا چاہئے۔انہوں نے واضح کیاکہ اگرچہ ہم بات کرتے ہیں اور سیاسی کوششوں کے ذریعہ سرحدی تنازعات کوحل کرنے کے لئے پرعزم ہے،لیکن اس کاقطعی یہ مطلب نہیں کہ ہم کسی بھی یکطرفہ کارروائی پرخاموش بیٹھیں گے ۔آرمی چیف جنرل ایم ایم نروانے کاکہناتھا’’ہم مذاکرات اور سیاسی کوششوں کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے کے لئے پرعزم ہیں لیکن کسی کو بھی ہمارے صبرکاامتحان لینے کی کسی کو غلطی نہیں کرنی چاہئے‘‘ ۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج مکند نروانے نے اس موقعہ پرکہاکہ میں ملک کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ گالوان ہیروز کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی فوج ملک کی خودمختاری اور سلامتی کو کوئی نقصان نہیں ہونے دے گی۔خیال رہے گذشتہ سال15 جون کو شمال مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن کے نزدیک واقع وادی گلوان میں ہندوستانی فوج کے 20 جوان،چینی فوجیوں کیساتھ زبردست لڑائی میں جاں بحق ہوئے تھے۔چین نے ابھی تک اس جھڑپ میں ہلاک اور زخمی ہونے والے اپنے فوجیوں کی تعداد کا انکشاف یااعتراف نہیں کیا ہے تاہم اس نے سرکاری طور پر اعتراف کیا ہے کہ اس میں جانی نقصان ہوا ہے۔ ایک امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق چینیفوج35اہلکارگلوان میں ہوئی جھڑپ کے دوران مارے گئے تھے۔آرمی چیف جنرل نروا نے کہا کہ صورتحال کو قابو میں کرنے کے لئے بھارت اور چین کے مابین8 ادوارکے فوجی مذاکرات ہوئے۔انہوں نے کہا کہہماری کوششیں باہمی اور مساوی سلامتی کی بنیاد پر موجودہ صورتحال کا حل تلاش کرنے کے لئے کوششیں جاری رکھیں گی۔چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج مکند نروانے نے پاکستان کی جانب سے سرحد پار سے ہونے والی انتہاپسندی اورملی ٹنسی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایہ ملک دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہ فراہم کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ لائن آف کنٹرول پر پاکستان کوسخت جواب دیاجارہاہے ۔آرمی چیف پاکستان کوجنگجوئوں کی محفوظ پناہ گاہ قراردیتے ہوئے انکشاف کیاکہ لائن آف کنٹرول کے اُسپارتربیتی کیمپوں میں300سے400جنگجو دراندازی کی تاک میں بیٹھے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ ایل او سی (لائن آف کنٹرول) کیُ اس پار تربیتی کیمپوں میں لگ بھگ300 سے 400 جنگجوجموںوکشمیر میں گھسنے کے لئے تیار ہیں۔جنرل ایم ایم نروانے نے کہاکہ پچھلے سال جموں وکشمیر میں ایل ائوسی اوربین الااقوامی سرحدپر سیز فائر کی خلاف ورزیوں میں 40 فیصد کا اضافہ ہوا تھا جو پاکستان کے مذموم منصوبوں کا ثبوت ہے۔انہوں نے کہاکہ ڈرونز کا استعمال کرکے اسلحہ اسمگل کرنے کی بھی کوششیں کی گئیں۔جنرل نروانے کاکہناتھاکہ سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہوں یاکہ جنگجوئوں کودراندازی کیلئے موقعہ فراہم کرنے کی کوشش،پاکستان کے تمام منصوبوں کوناکام بنانے کیلئے لائن آف کنٹرول اوربین الااقوامی سرحد پرتعینات فوجی افسراورجوان پوری طرح سے چوکنا ،متحرک اورتیار رہتے ہیں ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا