سی آ ئی کے کی کاروائی قانونی تقاضوں اور عدالتی احکامات کے منافی:محبوبہ مفتی
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍خصوصی تحقیقاتی ادارے کی جا نب سے پی ڈی پی کے یوتھ لیڈر کی رہائی کے بعد جموں کشمیر پولیس کی سی آ ئی کے ونگ کی جانب سے دوبارہ گرفتاری عمل میں لائی گئی پی ڈی پی صدر نے یوتھ لیڈر کی گرفتاری کی شدیدمزمت کرتے ہوئے لیفٹنن گونر سے مداخلت کامطالبہ کرتے ہوئے یوتھ لیڈر کوجلداز جلدرہاکرنے کامطالبہ کیا۔اے پی آ ئی کے مطابق ٹیرر فنڈنگ حوالہ رقومات کے لین دین گرفتار کئے گئے جموں کشمیرکے ڈی ایس پی حزب المجاہدین کے کمانڈر نوید بابو کے ساتھ رابطہ رکھنے کے الزام میں خصوصی تحقیقاتی ادارے این آ ئی اے کی جا نب سے گرفتار کئے گئے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے یوتھ لیڈر وحیدالرحمان پرہ کو خصوصی عدالت نے نوجنوری کوایک لاکھ روپے ذاتی مچلکے پررہاکرنے کے احکامات صادر کئے تاہم جموں کشمیرپولیس کی خفیہ ونگ سی آ ئی کے نے پی ڈی پی یوتھ لیڈر وحیدالرحمان پرہ کی دوبارہ گرفتاری عمل میں لائی جس پر پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوتھ لیڈ رکی دوبارہ گرفتاری کن وجوہات کی بناء پرعمل میں لائی یہ سمجھ سے بالا تر ہے۔ انہوںنے کہاکہ سی آ ئی کے نے عدالتی احکامات کی توہین کی ہے جو ایک ناقابل برداشت عمل ہے ۔انہوںنے کہاکہ یوتھ ٰلیڈر کوانتقامی کارروائی کے تحت ہی گرفتار کیاگیا تھا ۔اب ان کی گرفتاری کو جان بوجھ کرتول دیاجارہاہے۔ انہوںنے کہاکہ اس طرح کے اقدامات اٹھانے سے نہ صرف عدالتی احکامات کی تو ہین ہورہی ہے بلکہ انصاف کے تقاضے بھی پورے نہیں ہورہے ہیں۔ پی ڈی پی صدر نے جموں کشمیرکے لیفٹننٹ گورنر سے مطالبہ کیاکہ وہ یوتھ لیڈر کی رہائی اور ان کی دوبارہ گرفتاری کے معاملے کا از خود نوٹس لے کرانہیں رہاکرنے کے لئے راہ ہموار کریں ۔