امید ہے کہ انصاف سایہ فگن ہوگا،محبوبہ مفتی کااِظہارِ مسرت
یواین آئی
جموں؍؍قومی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے کی ایک عدالت نے ہفتے کو یہاں پی ڈی پی کے یوتھ صدر وحید الرحمان پرہ کو ضمانت پر رہا کر دیا۔وحید الرحمان پرہ کو 25 نومبر کو این آئی اے نے ڈی ڈی سی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی جمع کرنے کے پانچ روز بعد گرفتار کیا تھا۔جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے تعلق رکھنے والے وحید الرحمان پرہ پر جنگجو تنظیم حزب المجاہدین سے روابط رکھنے کا الزام ہے اور انہیں امپھالہ جیل جموں میں مقید رکھا گیا تھا۔سرکاری ذرائع نے بتایا کہ وحید الرحمان کو ہفتے کے روز این آئی اے کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں انہیں ایک لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔وحید الرحمان پرہ نے حال ہی میں جیل میں مقید رہنے کے باوجود ڈی ڈی سی حلقہ انتخاب پلوامہ اول سے جیت درج کی۔ انہوں نے اس سے قبل کسی بھی الیکشن میں امیدوار کی حیثیت سے حصہ نہیں لیا تھا۔ یہ ان کا بحیثیت امیدوار پہلا الیکشن بھی تھا اور پہلی جیت بھی تھی۔جس ڈی ڈی سی انتخابی حلقے سے انہوں نے جیت حاصل کی اس میں ان کے علاوہ چھ امیدوار میدان میں تھے جن میں سے بی جے پی کے سجاد احمد رینہ، جموں وکشمیر اپنی پارٹی کے غلام حسن میر اور چار آزاد امیدوار تھے تاہم ٹکر وحید اور سجاد رینہ کے درمیان ہی تھی۔پی ڈی پی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے وحید الرحمان پرہ کو جیت حاصل کرنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا تھا: ‘پی ڈی پی کے وحید الرحمان پر فخر محسوس کر رہی ہوں جنہوں نے اپنے پہلے الیکشن میں ووٹوں کی بڑی تعداد سے شاندار جیت حاصل کی باوجودیکہ انہیں کاغذات نامزدگی جمع کرنے سے قبل بے بنیاد الزامات کے پاداش میں گرفتار کیا گیا۔ لوگوں نے وحید کے لئے اپنے محبت اور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ امید ہے کہ انصاف سایہ فگن ہوگا’۔