وکلاء برادری نے زمینی رجسٹریشن کے عمل کو محکمہ مال حکا م سے کورٹ منتقل کرنے کا مطالبہ کیا

0
0

کہا عوام کو بے انتہاء مشکلات کا سامنا ،اس عمل کو آسان بنانے کی اشد ضرورت
اعجازالحق بخاری

جموں ؍؍ جموں و کشمیر ہائی کورٹ سے تعلق رکھنے والے کچھ وکلاء نے آج پریس نام سے جاری بیان میں کہا کہ جموں وکشمیر یوٹی انتظامیہ نے ریاست کو یوٹی میں تبدیل کرنے کے بعد ایک نوٹیفکیشن جاری کرکے زمینی رجسٹریشن کے عمل کو مذید طویل کرکے عوام کو سخت مشکلات میں ڈال دیا ہے ۔ اس تعلق سے ایڈوکیٹ اظہر عثمان خان، نتن بخشی،امن مہاجن ، کونال کوہلی،سید وسیم الحسن ، نتن سمیال،روہت کوتوال ،رندیپ سنگھ ،سورو بنوترہ،اور امن دیپ سنگھ نے بتایا کہ31اکتوبر 2019سے قبل زمینی رجٹریشن کا عمل عوام کے لئے آسان ہوتا تھا لیکن حالیہ دنوں میں اس عمل کو سرکار نے محکمہ مال کو سونپ کر مشکل بنا دیا ہے۔ جس سے عوام میں سرکار کے تئیں سخت غصہ پایا جارہا ہے اورمذکورہ وکلاء نے اس عمل کو واپس عدالتی حکام کو منتقل کرنے کی مانگ کرتے ہوئے کہا کہ پہلے ایک ہی چھت کے نیچے آسانی سے یہ عمل انجام جارہا ہے تھا ۔ لیکن بدقسمتی سے سرکار کی جانب سے اس فیصلے نے عوام کے ارمانوں کو مجروح کردیا ہے ۔ وکلاء نے بتایا کہ اب عوام کو اس عمل کو مکمل کروانے کے لئے کم و پیش تین تین ماہ کی مدت کا انتظار کرنا پڑھتا ہے ۔انہوںنے سرکار کی جانب سے نئی زمینی قیمتوں پر بھی عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ جب ریاست کو یوٹی میں تبدیل کیا گیا جسکی عمر ابھی سترہ مہینے ہی ہوئی ہے کے تحت عوام کو نُقصان پہنچانے والے فیصلے لئے جارہے ۔لہٰذا وکلاء نے کمشنر برائے خزانہ ، و ایل جی سے اس معاملے میں ذاتی مداخلت کی اپیل کی ہے ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا