سانبہ جموں سے دُورنہ دِلی سے مگرپھربھی کتنامجبور!

0
0

سانبہ سے بلاک سمبھ کو ملانے والی سڑک خستہ حالی کا شکار
ایم شفیع رضوی

سانبہ؍؍جموں صوبہ کاضلع سانبہ سرمائی دارالخلافہ جموں کاپڑوسی ضلع ہے،بات وہاں کی سیاسی قیادت کی کی جائے تووہاں مرکزمیں برسراقتداربھاجپاکاہمیشہ عوام نے سرآنکھوں پہ رکھاہے، اس طرح یہ دِلی کے دِل سے بھی دورنہیں ہے لیکن تعمیروترقی کے معاملے میں یہ اس قدر مجبورہے کہ یہاں سڑک کے بہتررابطہ تک میسرنہ ہیں، اسی کی ایک مثال سانبہ سے سمبھ گورن جانے والی سڑک کی خستہ حالی ہے جس کا کوئی پرسان حال نہیں۔بارش ہوتے ہی سڑک تلاب میں تبدیل ہو جاتی ہے سانبہ سے سمبھ کی جانب جانے والی مین سڑک ہے جو بلاک سمبھ کے کہی دور افتادہ پہاڑی علاقوں کو جوڑتی ہے اور اسی سڑک پر ایک مشہور گورن بابا مندر بھی موجود ہے ۔جہاں پر ہر روز سینکڑوں لوگ حاضری کے لئے آتے ہیں ۔چار پانچ سال قبل سڑک کی مرمت کا کام شروع ہوا تھا لیکن نامعلوم وجوہات کی بنا پر پچھلے ایک سال سے کام بند ہے ۔سڑک خستہ حال ہے۔ اس پر چلنا دشوار ہو چکا ہے جب بارش ہوتی ہے تو سڑک تلاب میں تبدیل ہو جاتی ہے۔ بڑے بڑے کھڈے ہیں جو پانی سے بھر جاتے ہیں جن میں چھوٹی گاڑیوں کو چلنا بڑا دشوار ہوتا ہے ۔جب موسم خشک ہوتا ہے تو اس وقت اتنا گردوغبار ہوتا ہے کہ سڑک پر چلنے والے لوگوں اور آس پاس کے گھروں کی پہچان نہ ممکن ہو جاتی ہے ۔بارش کا موسم ہو یا دھوپ کا ہر موسم میں سڑک پر چلنا بہت ہی دشوار ہے حکومت کی طرف سے آئے دن یہ دعوے کیے جاتے ہیں کہ ہم نے جموں کشمیر کے اندر سڑکوں میں کافی سدھار لایا ہے لیکن سمبھ گورن سڑک کو دیکھ کر حکومت کے سارے دعوے کھوکھلے نظر آتے ہیں۔ ضلع سانبہ کہ اکثر علاقہ جات میں جو رابطہ سڑکیں ہیں وہ بھی خستہ حالی کا شکار ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ آخر حکومت کے دعوے کب سچ ثابت ہوں گے اور عوام کو رحات ملے گی بیڑیاں پینٹھی پلائی سمبھ گورن بٹھل تلائی چنوری اور دیگر علاقوں کی عوام نے جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر سے مطالبہ کرتے ہوئے اپیل کی ہے کہ ہماری سمبھ گورن سڑک کی طرف توجہ مرکوز کی جائے اور سڑک کو آمدرفت کے قابل بنایا جائے اگر ہمارا یہ مطالبہ پورا نہ کیا گیا تو ہم جموں دہلی نیشنل ہائی وے کو بلاک کر کے احتجاج کریں گے لہذا ہمیں احتجاج کرنے پر مجبور نہ کیا جائے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا