زراعت اور اس سے منسلک شعبوں پر حکومت کی خصوصی توجہ مرکوز :سنہا

0
0

لیفٹیننٹ گورنرنے سانبہ میں کرشی وگیان کیندر عمارت کا افتتاح کیا۰ زرعی سائنس دانوں کو ٹیکنالوجی کو لیبارٹریوں سے کھیتوں تک منتقل کرنے کیلئے کہا
لازوال ڈیسک

سانبہ؍؍لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج ضلع سانبہ کا دورہ کر کے وہاں کرشی وگیان کیندر عمارت کا اِفتتاح کیا۔ اُنہوں نے ان ترقی پسند کسانوں کو سراہا جنہیں سکاسٹ نے تربیت فراہم کی تھی اور جو اَب پائیدار روزگار کمار رہے ہیں اور ساتھ دوسرے کسانوں کو بھی زرعی سرگرمیوں میں شامل کر رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِس موقعہ پر زرعی شعبے اور اِس سے منسلک سرگرمیوں پر ایک کتاب اور نیوز لیٹر کا بھی اجرا کیا۔اس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر جو کہ سکاسٹ جموں کے چانسلر بھی ہیں، نے کہا ہے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں پر حکومت جموںوکشمیر خصوصی توجہ مرکوز کر رہی ہے ۔انہوں نے کسانوں کو معاونت فراہم کرنے پر زور دیا ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یوٹی حکومت ترجیحی شعبوں بشمول باغبانی ، زراعت، ڈیری اور پولٹری کی ترقی کے لئے جامع اِقدامات اٹھارہی ہے اور کسان طبقے کی سائنسی و تکنیکی ضروریات کی نشاندہی بھی کر رہی ہے تاکہ زمینی سطح پر مثبت نتائج کا حصول یقینی بنایا جاسکے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے سائنسدانوں کو لیبارٹری سے کھیتوں تک زرعی ٹیکنالوجی منتقل کر نے کے لئے کہا تاکہ کسانوں کو زیادہ سے زیادہ فائدہ حاصل ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت جموںوکشمیر مختلف دیہی خدمات کی مؤثر فراہمی کے لئے دستیاب ٹیکنالوجی کو بروئے کار لا کر ادارہ جاتی میکانزم قائم کر رہی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ کرشی وگیان کیندر کے ذریعے ہم کسانوں اور سائنسی و تکنیکی طریقہ کار کے مابین خلا کو ہم کامیابی سے پرُکر سکتے ہیں ۔انہوں نے ڈویژنل کمشنر جموں کو جموں صوبے کے باقی ماندہ تین اضلاع کے لئے کرشی وگیان کیندروں کے قیام کے لئے اراضی کی نشاندہی کرنے کے لئے کہا۔ اُنہوں نے کہا کہ ترقی پسند کسان جنہیں یہاں سراہا گیا نے دوسروں بالخصوص نوجوانوں کے لئے مثال قائم کی ہے اور کھیتی باڈی اور اس سے منسلک سرگرمیوں کو ایک کامیاب پیشہ کے تحت اپنایا ہے۔جموںوکشمیر حکومت کی طرف اُٹھائے گئے اقدامات کو اُجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا یوٹی انتظامیہ نے باغبانی شعبے میں اصلاحات کے لئے نفیڈ کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت ہائی ڈینسٹی پلانٹیشن ، کولڈ سٹور یج کلسٹر ، بہتر مارکیٹ سہولیت اور مقامی مصنوعات کی جی آئی ٹیگنگ کی جائے گی۔انہوں نے مزید کہازیادہ پیداوار دینے والے سیب ،اخروٹ ، چیری، پھول وغیرہ لگانے سے کسانوں کی آمدن میں تین سے چار گنا تک اضافہ ہوگا۔ انہوں نے کہا نفیڈ اگلے پانچ برسوں میں 1700کروڑ روپے کی لاگت سے 5500 ہیکٹر اراضی پر سیب ، اخروٹ، سیب، ناشپاتی اور اہم باغبانی مصنوعات پیداوار پر توجہ مرکوز کرے کی ۔ اس کے علاوہ یوٹی کے ہر ضلع میں بیس فارمر پرڈیوسر آرگنائزیشن بھی قائم کرے گا اور ساتھ ہی 500کروڑروپے کی لاگت سے تین کولڈ تین سٹوریج بھی قائم کئے جائیں گے اور جغرافیائی انڈکیشن ٹیگ بھی اہم باغبانی مصنوعات کے لئے یقینی بنایا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کسانوں کی بہتری کے لئے بہت سارے فیصلے لئے ہیں۔ کسانوں کی فلاح و بہبودکے لئے بہت سی سکیمیں جیسے پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا ، پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا ، پرمپرگت کرشی وِکاس یوجنا ، سوئل ہیلتھ مینجمنٹ ، نیم کوٹیٹ یوریا ، نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن ، راشٹریہ گوکل مشن ، ون نیشن ون مارکیٹ اور اس طرح کی بہت سی دیگر سکیمیں ہیں۔یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ان سکیموں کے فوائد براہ ِراست کمیونٹی کو پہنچائے جارہے ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ہر سکیم کے صد فیصد سچیوریشن کے لئے کوششیں کی جارہی ہیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مستفید اَفراد اِن سکیموں سے فائدہ اُٹھاسکیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے خطے میں کامیاب متنوع کاشت کاری کے لئے مقامی زرعی آب و ہوا کے حالات پر تحقیق کرنے اور فصلوں کی ممکنہ مختلف قسموں کی نشاندہی کرنے پر کے وی کے سانبہ کو سراہا۔اس کے علاوہ متنوع کاشت کاری، مشروم کی کاشت ، نامیاتی سبزیاں ، مکھی پروری میں کام کرنے والے اور بانس دستکاری ، پولٹری فارمنگ اور دیگر کھیتوں میں کمانے والے 35 کاروباری اَفراد کو بھی سراہا۔ لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے اَپنے خطاب کے دوران کاشت کاروں پر زور دیا کہ وہ بہترین زرعی طریقوں کو اَپنانے کے لئے ملک کے ترقی پسند کسانوں کے ساتھ روابط کے لئے کے وی کے سے فائدہ اُٹھائیں۔ اُنہوں نے سکاسٹ اور محکمہ جات سے کہا کہ وہ کسانوں کے مفاد کے لئے ایک ہی پلیٹ فارم پر متحرک ہوں۔اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری محکمہ زراعت و زرعی پیداوار نوین کمار چودھری نے ایس کیو اے ایس ٹی جموں پر زور دیا کہ وہ کے وی کے کی سرگرمیوں کا سالانہ کیلنڈر مرتب کریں تاکہ کاشت کار ان کے لئے منعقدہ مختلف تربیتی پروگراموں کے بارے میں پہلے سے جان سکیں۔ اُنہوں نے کاشت کاروں سے سے کہا کہ وہ آتما نربھر بھارت کے تحت مختلف منصوبوں اور یو ٹی حکومت کے ذریعہ شروع کی گئی سکیموں کا بھرپور فائدہ اُٹھائیں۔اِس سے قبل سکاسٹ جموں کے وائس چانسلر پروفیسر جے پی شرما نے اپنے اِستقبالیہ خطبہ میں کسانوں کی فلاح و بہبود کے لئے یونیورسٹی کی جانب سے کی جارہی مختلف سرگرمیوں کے بارے میں تفصیلات دیں۔ شکریہ کی تحریک ڈائریکٹر ایکسٹنشن سکاسٹ جموں ڈاکٹر ایس کے گپتانے پیش کی۔پروگرام کی نظامت سینئر سائنسدان اور سربراہ کے وی کے سانبہ ڈاکٹر ونود گپتا انجام دی۔ اِس موقعہ پرڈائریکٹر اے ٹی اے آر آئی ۔آئی سی اے آر زون ۔I ڈاکٹر راجبیر سنگھ مہمان خصوصی تھے۔اِس موقعہ پر کے وی کے سانبہ کی جانب سے فروغ دی جانے والی مختلف سرگرمیوں پر مبنی ایک ثقافتی پروگرام بھی پیش کیا گیا۔ اِس سے قبل لیفٹیننٹ گورنر نے کے وی کے کی لیبارٹری کا معائینہ کیا اور اُنہیں کاشت کاری، زراعت اور اس سے وابستہ شعبوں میں مختلف اختراعی ، اِقدامات اور ماڈل کے بارے میں تفصیل سے بتایا گیا۔ اُنہوں نے کھیتی باڑی کی جدید تکنیک ، ہائبرڈ بیج ، نامیاتی مصنوعات ، لائیونمونے اور مختلف سکیموں کے یونٹوں کا مزید معائینہ کیا۔کاشت کاری ، زراعت اور اس سے وابستہ شعبوں سے متعلق مختلف لائن محکموں کے سٹالوں کا معائینہ کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے لائن ڈیپارٹمنٹ کے حاصل کردہ اہداف کے بارے میں دریافت کیا ، کسانوں کو فوائد ، استعمال اور سستی فراہمی پر زور دیا۔ اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے ایک پودا بھی لگایا۔اِس موقعہ پر موجود دیگر ممتاز شخصیات میں پروفیسر رویندر کمار سنہا ، پروفیسر ایم کے دھر اور پروفیسر اشوک ایما، وائس چانسل ایس ایم وی ڈی یو ، وائس چانسلریونیورسٹی جموں، وائس چانسلرسینٹرل یونیورسٹی جموں ، صوبائی کمشنر جموں سنجیو ورما،ضلع ترقیاتی کمشنر سانبہ روہت کھجوریہ ، ایس ایس پی سانبہ، مختلف محکموں کے سربراہان،یونیورسٹی کے افسران اور کسانوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھے۔سابق وزرأ چندر پرکاش گنگا اور ڈاکٹر ڈی کے منیال اور پی آر آئی کے نمائندے بھی موجود تھے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا