’برفانی تودہ زدہ علاقوں میں سفر نہ کریں‘

0
0

بھاری برف باری کے بعد برفانی تودے گرآنے کاشدیدخطرہ لاحق
جے کے این ایس

سرینگر؍؍ جموں ، کشمیر اور لداخ علاقوں میں اونچی رسائی والے علاقوں اوربالائی مقامات کیلئے جمعہ کی سہ پہر کو برفانی تودے گرآنے کی تازہ وارننگ جاری کردی گئی ۔ایسے علاقوں میں رہنے والے عام شہریوں کومشورہ دیاگیاکہ وہ اپنی نقل وحمل کومحدودرکھیں اورکسی بھی کام کیلئے جنگلوںیاپہاڑوںکی جانب جانے سے گریز کریں ۔جے کے این ایس کے مطابقڈائریکٹر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، جموں و کشمیر عامر علی نے برفانی تودے گرآنے سے متعلق وارننگ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جموں خطے کے پونچھ ، راجوری ، رام بن ، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع کی اونچی جگہوں اوربالائی مقامات پر نچلی سطح پر برفانی تودے گرآنے کا خطرہ موجود ہے۔انہوںنے کہاکہ کشمیروادی کے 6اضلاع کے اونچے اوربالائی مقامات پر بھی برفانی تودے گرآنے کاخطرہ بڑھ گیاہے ۔عامر علی نے کہاکہ برفانی تودوں سے متعلق وارننگ جنوبی کشمیر کے اننت ناگ وکولگام اضلاع ،شمالی کشمیر کے بارہمولہ ،کپوارہ وبانڈی پورہ اوروسطی کشمیر کے ضلع گاندربل کیلئے بھی جاری کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے 11اضلاع میں واقع اونچی رسائی والے علاقوں اوربالائی مقامات کیلئے وارننگ جاری کی جاتی ہے اورنزدیکی علاقوں ودیہات میں رہنے بسنے والے لوگوں کومشورہ دیاجاتاہے کہ وہ برفانی تودوں سے بچنے کیلئے جنگلوںاورپہاڑوں میں کسی بھی کام کے سلسلے میں جانے سے گریز کریں اورساتھ ہی اپنی نقل وحمل میں بھی کمی لائیں ۔ڈائریکٹر ڈیزاسٹر مینجمنٹ ، جموں و کشمیر عامر علی نے کہاکہ سری نگرلیہہ قومی شاہراہ پر لداخ کے علاقے میں سرحدی ضلع کارگل کیلئے بھی نچلی سطح کے برفانی تودے گرآنے سے متعلق وارننگ جاری کی گئی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ لوگوں سے گزارش ہے کہ وہ گھر کے اندر ہی رہیں اور برفانی تودہ زدہ علاقوں میں سفر نہ کریں۔ تاہم کسی بھی ہنگامی صورتحال کی صورت میں ، لوگ مقامی انتظامیہ سے رابطہ کرسکتے ہیں۔ادھر ارضیاتی ماہرین کاکہناہے کہ بھاری برف باری ہونے کے بعدموسمی صورتحال کابہترہونا اوربالخصوص دھوپ کانکلنا نیک شگون نہیں ماناجاتاہے ،کیونکہ درجہ حرارت بہتر ہونے اوردھوپ نکلنے کے بعدبرفانی تودے گرآنے کاخطرہ بڑھ جاتاہے ۔انہوںنے کہاکہ برفانی تودے اس وقت بن جاتے ہیں جب برف بڑے پیمانے پہاڑی یا پہاڑ سے نیچے پھسل جاتا ہے ،اوراستے میں مزیدبرف کیساتھ ساتھ تودہ کچھ اورچیزوں کوبھی اپنے ساتھ روند کرلے جاتاہے اورتودہ بھاری بھرکم شکل اختیار کرتاہے ۔ماہرین کہتے ہیں کہ برفانی تودے اپنے ساتھ پتھر ، مٹی ، درخت یا یہاں تک کہ جانداروں کوبھی اپنے ساتھ لے جاتاہے ،اورتباہی مچادیتاہے ۔انہوںنے کہاکہ برفانی تودے کے چلنے کی رفتار کافی تیز ہوتی ہے کیونکہ یہ اوپری علاقوں یعنی جنگلوں سے کھسک کر نیچے کی جانب آجاتاہے اور کھسکتے یاسلائیڈنگ کرتے یہ تودے کافی بڑے بن جاتے ہیں ۔ماہرین کاکہناہے کہ برفانی تودے بننے کاایک طریقہ برف کے ایک بڑے حصے کالڑھک جاتاہے جبکہ دوسرے طرز کابرفانی تودہ تیز ہوائیں چلنے سے معرض وجود میں آتے ہیں ۔وہ کہتے ہیں کہ برفانی تودے یابرفانی طوفان بھی ایک قسم کی قدرتی آفت ہوتی ہے ،کیونکہ ایک بار برفانی تودے بن جائیں توبڑی تباہی کاموجب بن سکتے ہیں اوراسی طرح برفانی طوفان کی صورتحال پیداہوجائے تو اونچے علاقوں اوربالائی مقاما ت پررہنے والوں کی خیر نہیں۔

 

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا