وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور لیفٹیننٹ گورنر کااظہار ِ تشکر
لازوال ڈیسک
سرینگر؍؍اپنی پارٹی صدر سعید محمد الطاف بخاری نے حکومت ِ ہند کی طرف سے 28400کروڑ روپے کے صنعتی پیکیج اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے اُمیدظاہر کی ہے کہ اِس سے ریاست کی بیمارمعیشت کو ترقی ملے گی۔ یہاں جاری ایک بیان میں بخاری نے جموں وکشمیر میں صنعتی شعبہ کی ترقی اور خوشحالی کے لئے وعدہ پورا کرنے پروزیر ااعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ’’میں دلی طور اِس اہم صنعتی پیکیج کا خیر مقدم کرتا ہوں جس سے مجھے یقین ہے کہ جموں وکشمیر میں صنعتی ترقی کا نیا دور شروع ہوگا۔ یہ اعلان ایک ایسے وقت آیا ہے جب جموں وکشمیر میں بیمار پڑے صنعتی شعبہ کو احیاء کی سخت ضرورت تھی‘‘۔اپنی پارٹی صدر نے کہاکہ یہ جموں وکشمیر کے کاروباری طبقے کا دیرینہ مطالبہ تھا اور حکومت ِ ہند نے اِس پیکیج کے اعلان کے ساتھ ہی اِس کو پورا کر دیا ہے۔ بخاری نے کہاکہ نہ صرف کویڈ19سے پیداشدہ صورتحال بکہ اگست 2019کی سیاسی پیش رفت کے بعد پیدا ہوئی صورتحال سے جموں وکشمیر کی معیشت پہلے ہی لڑکھڑائی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کا صنعتی شعبہ پر آشوب صورتحال کی وجہ سے بہت زیادہ متاثر ہے اور بدقسمتی سے کئی دہائیوں سے بیماررہا ہے۔ نئے صنعتی پیکیج کے ساتھ جموں وکشمیر کے اندر موجودہ صنعتی ماحول میں زبردست تبدیلی دیکھنے کو ملے گی جس سے اِس شعبہ سے وابستہ لاکھوں کنبوں کو مدد ملے گی۔ انہوں نے کہاکہ نیاصنعتی اقتصادی پیکیج جموں وکشمیر میں انٹرپرینیئرز کے لئے بھی بہت فائیدے مند ثابت ہوگا، میں لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہاکی سربراہی والی ریاستی انتظامیہ کی اِس معاملے کی زور سے پیروی کرنے اور مرکزی حکومت سے منظوری حاصل کرنے کے لئے کاؤشوں کی سراہنا کرتا ہوں‘‘۔ اپنی پارٹی صدر نے کہاکہ نئے صنعتی پیکیج کے تحت نئے یونٹس بھی قائم کرنے کے ساتھ ساتھ 4.5لاکھ نوکریوں کا وعدہ بھی ہے اور یہ جموں وکشمیر میں تشویش کن بے روزگاری کے تناظر میں وقت کی ہم ضرورت ہے۔ بخاری نے کہاکہ اپنی پارٹی نے بے روزگار، ہنرکی ترقی اور جموں وکشمیر میں سرمایہ کاری کروا کر کے پائیدار ترقی کے لئے حکومت کے تمام فورم پر ہمیشہ اپنی تشویش ظاہر کی اور اِس کو زور وشور سے اُجاگر کیا۔ انہوں نے کہا’’میں پر اُمید ہوں کہ نئے پیکیج سے نہ صرف صنعت وحرفت شعبہ جات کو ترقی ملے گی بلکہ اس سے جموں وکشمیر کے کوالیفائی بے روزگارنوجوانوں کو روزگار کے بڑے واقعے بھی ملیں گے‘‘۔