آر اینڈ بی بلدیاتی ادارے شاہراوہوںسے برف ہٹانے میں ناکام لوگوں کاعبور ومرور ناممکن
اے پی آئی
سرینگر؍؍برفباری سے نمٹنے کے لئے انتظامیہ کی جانب سے پہلے ہی معقول اقدامات نہ اٹھانے کے باعث وادی کے اطراف واکناف میں لوگ مصائب ومشکلات سے دو چار ،اندرونی علاقوں کی سڑکیں برف سے ڈھکی ہوئی ہے لوگ اپنے گھروں میں محصور بجلی پانی مواصلاتی نظام پوری طرح سے درہم برہم ،ناجائز منافہ خوروں کی کاروائیاں عروج پر رسوئی گیس پیٹرول ڈیزل کی بھی قلت۔ انتظامیہ کی جانب سے صورتحال سے نمٹنے کے لئے کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کے مشکلات و مسائل میں اور اضافہ ہو رہاہے ۔اے پی آ ئی نمائندے کے مطابق مسلسل برفباری نے کشمیر وادی کے اطراف واکناف میں زندگی کودرہم برہم کرکے رکھ دیا لوگ طرح طرح کے مشکلات سے دو چار برفباری سے نمٹنے کے لئے صوبائی انتظامیہ نے پہلے ہی ٹھوس بنیادوں پر اقدامات اٹھانے کیلئے کوئی تیاری نہیں کی تھی اور محکمہ موسمیات کی جانب سے جو پیشن گوئی کی گئی تھی اس سے نمٹنے کے لئے کارروائی عمل میں لانے کے لئے اداروں کومتحرک نہیں کیاجس کی وجہ سے لوگ طرح طرح کے مصائب ومشکلات سے دو چار ہوگئے ۔وادی کے اطراف واکناف کی سڑکیں برف سے ڈھکی ہوئی ہے جس کے نتیجے میں لوگوں کا گھروں سے با ہر آنا مشکل ہی نہیں بلکہ ناممکن بن گیا گرمائی دارالخلافہ سرینگر کے بڑے علاقوں میں سڑکوں سے برف ہٹانے کیلئے آر اینڈ بی محکمہ کی جانب سے غیر سنجیدگی کامظاہراہ کیاگیا اگر چہ آر اینڈ بی کی جانب سے ضلع اور تحاصیل صدر مقامات کوجوڑنے والی شاہراہوں سے برف ہٹانے کاکام علی الصبح شروع کیاگیا تاہم لینک روڈں اور اندرونی سڑکوں سے برف ہٹانے کے لئے میونسپل کمیٹیوں میونسپل کونسلوں سرینگر میونسپل کارپوریشن اور آر اینڈ بی نے اقدامات نہیں اٹھائے جس کے نتیجے میں لوگوں کو گھروں سے با ہرآنے میں مشکلات کاسامنا کرنا پڑا ۔شدیدبرفباری کے باعث وادی کے سینکڑوں علاقوں کازمینی رابطہ ضلع وتحاصیل صدر مقامات سے منقطع ہوگیاہے دور دراز علاقوں میں رہنے والے لوگوں کوکسی بھی طرح کی سہولیت دستیاب نہیں ہے اور انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کوراحت پہنچانے کے ضمن میں زبانی جمع خرچ کے سوا اور کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے ۔نمائندے کے مطابق برفباری کے بعد 90%وادی کے علاقوں میں بجلی کا نظام درہم برہم ہوچکاہے اور بجلی نظام کوپھر سے بحال کرنے کے لئے پی ڈی ڈی محکمہ زبانی جمع خرچ کے سوا اور کوئی کاروائی عمل میں نہیں لارہاہے ۔نمائندے کے مطابق برفباری کے ساتھ ہی سینکڑوں علاقوں میں پینے کی پانی کی قلت نے سنگین رخ اختیار کیااور لوگوں کوپینے کاپانی حاصل کرنے میں طرح طرح کی دشواریوں کاسامنا کرنا پڑتاہے کئی علاقوں میں لوگ برف پگھلا کرپانی حاصل کرہے ہیں تمام واٹرسپلائی اسکیمیں بیکار ہوچکی ہے لفٹ واٹرسپلائی اسکیمں کام نہیں کرپارہی ہے اور متعلقہ اداروں کی جانب سے لفٹ واٹرسپلائی اسکیموں اور دیگر واٹرسپلائی اسکیموں کوکارآمد بنانے کے لئے زمینی سطح پراقدامات نہیں اٹھائے جارہے ہیں برفباری سے جہاں سڑکیں برف سے ڈھکی ہے وہی وادی کے اطراف واکناف میں رسوئی گیس پیٹرول ڈیزل اور دوسری اشیاء کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے متعلقہ محکمہ کی جانب سے لوگوں کورسوئی گیس غذائی اجناس فراہم کرنے کے ضمن میں کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی جارہی ہے وادی بھر میں لوگ برفباری سے مشکلات و مصائب سے دوچار ہوگئے اور انتظامیہ لوگوں کواس صورتحال سے باہرنکلانے کے لئے خاموش تماشائی بن کررہ گئی ہے دوسری جانب ناجائز منافہ خور عوام کودو دو ہاتھوں لوٹ رہے ہیں اور متعلقہ محکمہ ناجائز منافہ خوروں کولگام دینے کے بجائے انہیں لوٹ کھسوٹ کی کھلی چھوٹ دے رہے ہیں ۔