مختلف سرکاری محکمہ جات میں عارضی طور پراپنی خدما ت انجام دے رہے ملازمین ایک عرصہ سے اپنی مستقلی کو لیکر پریشان ہیں اور حکومتوں سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ ان کو مستقل کیا جائے ۔نیڈ بیسڈ، سی پی ورکر،کیجول لیبر،ان پیڈ اور کنٹریکچول ملازمین اس امید کو دل میں لئے بیٹھے ہیں کہ ان کی محنت رنگ لے آئے اور کہیں کوئی ایسی خبر آجائے کہ وہ مستقل ہو جائیںاور ان ک اچھے دن آ جائیں ۔اس وقت پوری دنیا کرونا وائرس کی وجہ سے متاثر ہو کر رہ گئی جہاں سماج کا غریب و نادار طبقہ خوب متاثر ہوا ۔وہیں جموں و کشمیر میں محکمہ بجلی کی نجکاری کا سلسلہ بھی عارضی ملازمین کو ایک بڑی مصیبت دکھائی دے رہی ہے اور ان کے دل میں خوف ہے کہ اپنی محنت پر پانی نہ پھر جائے ،کہیں انہیں گھر کا راستہ نہ دکھا دیا جائے ۔وہیں محکمہ جل شکتی میں کئی کام ٹھیکیداروں کو انجام دینے کیلئے دئے جا رہے ہیں جس سے اس محکمہ کے عارضی ملازمین میں کشمکش پائی جا رہی ہے اور ہر آئے روزعارضی ملازمین سراپا احتجاج ہو رہے ہیں کہ ان کے مسائل کا ازالہ کیا جائے اور انہیں مستقل کیا جائے ۔پی ڈی پی اور بھاجپا اتحاد کے دوران محکمہ صحت عامہ میں کام کر رہے عارضی ملازمین کو ایک نئی کرن دکھائی گئی تھی لیکن اب بھی ایک بڑی تعداد میں مختلف محکمہ جات میں عارضی ملازمین چھوٹی چھوٹی اجرتوں پر اپنی خدمات انجام دے رہے ہیں اور امید میں ہیں کہ ان کی محنت کو رائیگاں نہیں جانے دیا جائے اور انہیں مستقل کیا جائے گا ۔کرونا وائرس کے چلتے اورمہنگائی کی مار سے سماج کا ہر ایک طبقہ متاثر ہے ۔حکمومتی سطح پر عوام کیلئے کئی اہم فلاحی اقدماات اٹھائے ضرور گئے لیکن ان عارضی ملازمین کیلئے بروقت اور ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے کیونکہ عارضی ملازمین کے مصائب میں کمی نہیں آ رہی ہے ۔کئی کئی ماہ سے تنخواہیں نہیں ہیں اور اگر ملیں بھی تو اتنی کم تنخواہوں سے ان کا گزارا نہیں چلتا۔ اب ایک مزدور بھی کم از کم پانچ سو روپئے یومیہ اجرت لیتا ہے تو ان عارضی ملازمین کو دی جانے والی اجرتیں اتنی کم ہیں کہ ایک مزدور کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتی۔عارضی ملازمین کا کہنا ہے کہ اس مہنگائی کے دور میں ان اجرتوں پر گزارا نہیں ہو پا رہا ہے ۔وہیں عارضی ملازمین اپنی مستقلی کو لیکر سراپا احتجاج ہیں کہ انہیں مستقل کیا جائے اور ان کی بقایہ تنخواہوں کوواگزار کیا جائے ۔اسلئے حکومتی سطح پر ان عارضی ملازمین کی مستقلی اور ان کی تنخواہوں کی واگزاری کیلئے ایک جامع پالیسی مرتب کی جانی چاہئے تاکہ عارضی ملازمین کی محنت رنگ لے آئے اور ان کے گھروں میں بھی خوشیاں ہوں۔