محکمہ صحت کی غفلت اور لاپرواہی کا منہ بولتا ثبوت

0
0

پرائمری ہیلتھ سنٹر لارنو چھوٹے سے دکانوں میں چالو،نہ ڈاکٹر دیگر سہولیات میسر
شاہ ہلال

اننت ناگ؍؍ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں پرائمری ہیلتھ سنٹر کوایک کرایہ کی چھوٹی سی دکان میں چلایا جارہا ہے جہاں نہ کوئی ڈاکٹر موجود رہتا ہے اور ناہی دیگر طبی سہولیات دستیاب ہے۔ نمائندے کے مطابق ضلع اننت ناگ میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی اور محکمہ ہیلتھ کی لاپرواہی کے نتیجے میں پرائمری ہیلتھ سنٹر کو چھوٹے پْرانے دکانوں میں چلایا جارہا ہے جبکہ ہیلتھ سنٹر میں نہ کوئی ڈاکٹر موجود رہتا ہے اور ناہی یہاں پر دیگر طبی سہولیات دستیاب ہے۔ گڈول کوکرناگ کے لارنو علاقے میں قائم مذکورہ ہیلتھ سنٹر 15000نفوس کو طبی سہولیات فراہم کرنے کیلئے قائم کیا گیا تھاتاہم اس طبی مرکز کی اپنی حالت اس قدر خراب ہے کہ مریض یہاں آنے کے بجائے نجی کلنیکوں پر جانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ ہیلتھ سنٹر اس سے پہلے ایک کرایہ کے مکان میں چلایا جاتا تھا تاہم وہاں سے آٹھ برس پہلے دکان میں منتقل کیا گیا۔ ہیلتھ سنٹر کیلئے اگرچہ ایک عمارت تعمیر کرنے کو منظوری دی گئی لیکن یہ کاغذات تک ہی محدود رہی۔ ذرائع کے مطابق ہیلتھ سنٹر میں کوئی بھی ڈاکٹر موجود نہیں رہتا جبکہ سنٹر میں تین ملازمین ہیں جو کبھی کبھار ہی سنٹر میں دکھائیے دے رہے ہیں اس کے علاوہ سنٹر میں کوئی بھی طبی سہولیات جیسے ٹسٹ کرانے کی سہولیات بھی میسر نہیں ہے۔ اس ضمن میں جب نمائندے نے سی ایم او اننت ناگ ڈاکٹر مختاراحمد شاہ کے ساتھ بات کی گئی تو انہوں نے کہا انہوں نے پہلے ہی ہیلتھ سنٹر کے بارے میں محکمہ کے اعلیٰ افسران کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے انہوں نے مزید کہا کہ سنٹر کیلئے عمارت کی تعمیر پر کام جاری ہے جب ان سے پوچھا گیا کہ عمارت کس جگہ اور کہاں تعمیر ہورہی ہے توانہوں نے کہا کہ اس بارے میں انہیں معلوم نہیں ہے لیکن وہ کاغذات دیکھ کر بتاسکتے ہیں۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا