انتخابات اور مسئلہ کشمیر دو الگ الگ معاملات ،لوگوں نے ثابت کیا

0
0

کشمیر کے لئے بھاجپا ،کانگریس ،این سی پی ڈی پی برابر کی ذمہ دار :بخاری
لازوال ڈیسک

 

سرینگر؍؍شہر سرینگر میں سیاسی قوت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی پارٹی کے سربرا ہ ،سید الطاف بخاری نے منگلوار کے روز کہا کہ ضلع ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی ) انتخابات میں لوگوں کی بھاری شرکت نے کشمیر کے منظر نامے کو تبدیل کیا ۔انہوں نے کہا کہ لوگوں نے یہ ثابت کیا کہ انتخابات اور مسئلہ کشمیر دو الگ الگ معاملات ہیں ۔الطاف بخاری نے کہا کہ کشمیر کے حوالے سے جتنی کانگریس ،این سی اور پی ڈی پی ذمہ دار ہے ،اُسی طرح بھارتیہ جنتا پارٹی بھی برابر کی ذمہ دار ہے ۔دفعہ370اور35(اے) کے تنسیخ کے بعد شہر سرینگر میں اپنی نوعیت کی پہلی سیاسی ریلی کا انعقاد اپنی پارٹی نے کیا ۔ میونسپل پارک پو لو ویو سرینگر میں منعقدہ انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے آج کی اس ریلی میں ٹرانسپورٹروں ، تاجروں ، ہوٹلوں میں مالکان ، ہاؤس بوٹ مالکان اور معاشرے کے دیگر طبقہ ہائی فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔ان کا کہناتھا کہ’ہم یہ دکھانا چاہتے تھے کہ ہم کشمیر کے مختلف اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ہیں‘۔ نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ’ جموں و کشمیر میں مختلف سیاسی جماعتوں نے ’بیانیہ‘ مرتب کیا تھا کہ ووٹ ڈالنے سے مسئلہ کشمیر میں تبدیلی آئے گی لیکن جاری ڈی ڈی سی کے انتخابات میں لوگوں کی شرکت سے اس بات کا اشارہ ملتا ہے کہ عام لوگوں کو یہ احساس ہوگیا ہے کہ ’ انتخابات اور کشمیر کا سیاسی مسئلہ دو الگ الگ چیزیں ہیں‘۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ بی جے پی کو کشمیر کی موجودہ حالات کے لئے ذمہ دار قرار دیتے ہیں ، بخاری نے کہا کہ وہ بی جے پی کو بھی ’کشمیر میں سیاسی بحران‘کے لئے برابر کی ذمہ دار ہے جیسے کانگریس ، این سی ، پی ڈی پی اور دیگر سیاسی جماعتیں ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنی پارٹی9 ماہ پرانی ہے کیونکہ اس کی تشکیل رواں برس مارچ میں ہوئی تھی، ہم9 ماہ کے بچے کی طرح ہیں‘۔ان کا کہناتھا ’ اپنی پارٹی کی شکل میں ایک بچہ پیدا ہواہے اور اب یہ بڑھناشروع ہوگیا ہے، ہم یہ دعوی نہیں کرتے ہیں کہ ہم ڈی ڈی سی انتخابات میں اکثریت کی نشستوں پر کامیابی حاصل کریں گے ، لیکن ہم اپنی نشانی اور موجودگی کو ضرور چھوڑیں گے ۔‘یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ’پی اے جی ڈی‘ ان کے لئے ایک چیلنج ہے ، انہوں نے کہا کہ وہ اب تک اتحادی رہنماؤں سے نہیں ملے ہیں۔ انہوں نے ایک دوسرے سے ملاقات کی اور اتحاد تشکیل دیا ہے، وہ دوسروں کو ایک چیلنج کے طور پر دیکھ رہے ہوں گے، ہمارے لئے کوئی چیلنج نہیں ہے‘۔حد بندی کمیشن کے بارے میں ، انہوں نے کہا کہ مشق جاری ہے اور اپنی پارٹی اس میں حصہ لے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ کسی بھی خطے یا کسی ضلع کے ساتھ ناانصافی نہیں ہوگی،اگر کوئی امتیازی سلوک پایا جاتا ہے تو میں پہلا شخص ہوں گا جو میری جماعت کے ساتھ مل کر اس کے خلاف آواز اٹھائے گا‘۔اس سوال کے جواب میں کہ دوسری جماعتوں کو کیوں سیاسی جلسے کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے ، بخاری نے کہا کہ یہ سچ نہیں ہے کیونکہ سوگام کپوارہ میں این سی نے ایک ریلی کا اہتمام کیا اور اسی علاقے میں اپنی پارٹی کی متوازی ریلی نکالی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ’مجھے نہیں لگتا کہ کسی کو بھی کہیں بھی ریلی نکالنے سے روکا گیا ہے‘۔ادھر مذکورہ سیاسی ریلی کے نتیجے میں شہر سرینگر میں سہ پہر تک نظام ٹریفک درہم برہم رہا ۔ٹی آر سی چوک سے لیکر لالچوک تک منگلوار کو ریذیڈنسی روڑ بند رہنے کی وجہ سے مولا نا آزاد روڑ پر بدترین ٹریفک جام کے مناظر دیکھنے کو ملے جسکی وجہ سے منٹوں کا سفر گھنٹوں میں طے ہوا ۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا