پی ڈی پی چیف کے الزمات بے بنیاد،حفاظت کے مکمل بندوبست

0
0

پاکستان جموں کشمیر میںجمہوری عمل اور پر امن ماحول کا دشمن:دلباغ سنگھ
لازوال ڈیسک

سرینگر؍؍جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے سرینگر میں جنگجوئوں کی جانب سے ایک سیاسی لیڈر کی حفاظت پر مامور پولیس اہلکار کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے پاکستان پر الزام عائد کیا ہے کہ پاکستان جموں وکشمیر میں جاری پر امن ماحول اور’ڈی ڈی سی‘ انتخابات عمل کو متاثر کرنے کے لئے جنگجوئوں کو یہاں دھکیل رہا ہے ۔پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے مذکورہ لیڈر کو کئی بار اس جگہ کو چھوڑنے کا مشورہ دیاگیا، تاہم انہوں نے اس پر کوئی توجہ نہیں دی ہے جبکہ حفاظت کے لئے مکمل بندوبست کئے گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے جنگجوئوں کے ہاتھوں سرینگر میں سیاسی جماعت(پی ڈی پی ) کے ایک لیڈر کے ذاتی محافظ کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ جنگجوئوں جموں کشمیر جاری ضلع ترقیاتی انتخابات(ڈی ڈی سی) کو متاثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں ۔اس سوال کے جواب میں کہ آج کے حملے کے پیچھے عسکریت پسندوں کا کیا مقصد تھا ، جموں و کشمیر کے پولیس سربراہ نے کہا کہ اس مقصد وادی میں موجودہ انتخابی عمل اور اس پر امن ماحول میں متاثر کرنا تھاجس کو یہاں لوگوں اور فورسز نے مل کر قائم کیا ہے ۔دلباغ سرینگر جنگجویانہ حملے میں زخمی ہونے کے بعدہلاک ہونے کے بعد جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار منظور احمد کی ضلع پولیس لائنز میںگلباری تقریب میں میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا پاکستان جموں و کشمیر میں جاری ڈسٹرکٹ ڈیو پولمنٹ انتخابات میں عوام کے بھاری شرکت سے بوکھلاہٹ کا شکار ہوا ہے جس کے بعد انہوں نے پھر ایک بار یہاں کے پر امن انتخابات کو متاثر کرنے کے لئے جنگجوئوں کو کشمیر میں داخل کررہا ہے ۔ڈی جی پی نے بتایا کہ پونچھ میں لشکر طیبہ کے عسکریت پسندوں کا ایک گروہ گھس آیا تھا اور وہ شوپیان پہنچنے کی کوشش کر رہے تھے ،لیکن علاقے میں برف باری کی وجہ سے وہ یہاں نہیں پہنچ سکے ۔انہوں نے بتایااس دوران جنگجوئوںکو سرنڈر کرنے کی پیش کش کی تھی جس کو کو ٹھکرا یا گیا ہے۔ دلباغ سنگھ نے بتایا ہم نے انھیں متعدد بار ہتھیار ڈالنے کی پیش کش کی اس مقصد کے ساتھ کہ ہم دنیا کو یہ بتاسکیں کہ ہمارا ہمسایہ کشمیر میں کس طرح پریشانی کا شکار ہے۔جس کے بعد دونوں جنگجوئوں اس جھڑپ میں مارے گئے ہیں ۔پولیس چیف نے مزید کہا ہم نے ہم نے جاں بحق عسکریت پسندوں کے قبضے سے کافی شواہد اور متنازعہ مواد موجودبرآمد کیا ہے جس کے ذریعے ہم ثابت کرسکتے ہیں کہ ان کا مقصد کیا تھا ۔ انہوں نے کہا ڈی ڈی سی انتخابی عمل کو متاثر کرنے کے لئے پاکستان لشکر طیبہ اور جیش محمد عسکریت پسندوں کو کشمیر میں دھکیلنے کی ایک اور کوشش گزشتہ روز کی ہے جو کشمیر میں وادی میں شوپیان سے ہوتے ہوئے داخل ہونا چاہتے تھے ۔مسٹرسنگھ نے بتایا ، ’’پاکستان کی طرف سے ایک اور کوشش کی گئی تھی کہ لشکر اور جیش کے عسکریت پسندوں کو کشمیر بھیجیں جس سے یہاںجاری نتخابی عمل کو خراب کیا جا سکے۔دلباغ سنگھ نے بتایا پاکستان جمہوری عمل میں لوگوں کی شرکت کو دیکھ کر بھوکھلا ہٹ کا شکار ہوا ہے ادھر سرینگر میں بندوق برداروں کے ہاتھوں سیاسی پارٹی پ’پی ڈی پی ‘ کے ایک لیڈر حاجی پرویزکے ذاتی محافظ کی ہلاکت پر تبصرہ کرتے ہوئے کہااہے۔ مزکورہ پی ڈی پی لیڈرپرویز احمد کو مزکورہ جگہ تبدیل کرنے کے لئے کئی بار استدعا کی گئی ہے تاہم انہوں نے ہماری گزارشات پر کوئی توجہ نہیں دی ہے ۔انکا کہنا تھا کہ کارروائی میں ملوث عسکریت پسندوں کا سراغ لگا کر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں گے ۔پی ڈی پی چیف کی جانب سے حزب اختلاف کو کم سیکورٹی فراہم کرنے کے الزام میں پر دلباغ سنگھ نے لگائے گئے الزمات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے پویس سر براہ نے بتایاسکیورٹی کے وسیع انتظامات عمل میںلائے گئے تھے لیکن ہم لوگوں کی نقل و حرکت کو مکمل طور پر روک نہیں سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پولیس کو حملے اور اس علاقے میں ملوث عسکریت پسندوں کی تعداد کے بارے میں اشارہ ملا ہے جہاں سے وہ آئے تھے اور ’’حملہ آوروں کو جلد ہی بازیاب کرایا جائے گا۔پوجب ان سے پوچھا گیا ہے کہ جنگجوئوں نے کس غرض سے حملہ کیا تو انہوں نے کہا کہ وہ یہاں کے جاری جمہوری عمل اور پر امن ماحول جس کو یہاں کے لوگوں اور فورسز نے قائم کیا ہے کو تباہ کرنا چاہتے ہیں ۔پولیس سربراہ نے کہا کہ آج کے دور میں اس جیسے حملے سیاستدانوں کے تحفظ کے باوجود ہوسکتے ہیں۔ ‘‘بی جے پی کے نوجوان لیڈر وسیم باری کے 10 پی ایس او تھے لیکن پھر بھی وہ ہلاک ہوگئے۔آج کے حملے میں ، ہمارے پاس عسکریت پسندوں کی تعداد اور اس علاقے سے جہاں سے وہ آئے تھے اس کے بارے میں کافی تعداد میں اشارے ملتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ پولیس ان کو جلد تلاش کر کے انصاف کے کٹہرے میں لائے گی۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا