کشمیر اور جموں دو آنکھیں ، امتیاز نہیں کرسکتے

0
0

ایک مثال دیجئے کہ کسی باہر کے شخص نے یہاں زمین خریدی ہو:منوج سنہا
لازوال ڈیسک

جموں؍؍ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموں و کشمیرمیں نوے فیصد زمین زرعی ہے جس کو باہر کاکوئی بھی شخص خرید نہیں سکتا ہے ۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ مجھے ایک ایسی مثال دیجئے جس میں باہر کے کسی شخص نے یہاں زمین خریدی ہو۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں صرف افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جو سب بے بنیاد ہیں۔اُنہوں نے مزیدکہاکہ جموں اور کشمیر دو آنکھیں ہیں اور انتظامیہ دونوں کی یکساں ترقی کے لئے کام کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دونوں کی یکساں تعمیر و ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں تب ہی جموں و کشمیر آگے بڑھ سکتا ہے ۔موصوف نے ان باتوں کا اظہار ایک قومی انگریزی روز نامے کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے کہا:‘جموں و کشمیر میں 90 فیصد زمین زرعی ہے جس کو باہر کا کوئی بھی شخص خرید نہیں سکتا ہے ، وہ یہاں کے لوگ خرید سکتے ہیں، مجھے ایک ایسی مثال دیجئے جس میں یہاں کسی باہر کے باشندے نے زمین خریدی ہو، یہ سب بے بنیاد ہے ’۔سیاسی جماعتوں کے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو پس پشت کرنے کے تحفظات کے بارے میں مسٹر سنہا نے کہا: ‘جن ریاستوں میں ڈسٹرکٹ ڈیولوپمنٹ کونسلز ہیں وہاں اسمبلی انتخابات بھی منعقد ہوتے ہیں، کونسلز اور اسمبلیوں کا دائرہ کار الگ الگ ہوتا لہذا یہاں بھی اسمبلی انتخابات ہوں گے ’۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو اپنے ذاتی مفادات کے لئے مذہب اور ذات پات کے نام پر کشمیر اور جموں میں امتیاز کرتے ہیں۔موصوف نے کہا کہ جموں اور کشمیر دو آنکھیں ہیں اور انتظامیہ دونوں کی یکساں ترقی کے لئے کام کر رہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم دونوں کی یکساں تعمیر و ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں تب ہی جموں و کشمیر آگے بڑھ سکتا ہے ۔انہوں نے کہا ـمیرے خیال میں اگر انتظامیہ کے ارادے صاف ہیں اور حکومت ایک دوسرے کے ساتھ امتیاز نہیں کرے گی تو پھر مخالفت نہیں ہوگی۔‘ لیفٹیننٹ نے روشنی ایکٹ کے خاتمے اور اراضی قوانین کے خاتمے ، اسمبلی انتخابات کے لئے ٹائم لائن اور 4جی خدمات کی بحالی اوردیگر کئی امور پر کھل کر بات کی ۔جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ جموں و کشمیرمیں نوے فیصد زمین زرعی ہے جس کو باہر کاکوئی بھی شخص خرید نہیں سکتا ہے۔انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا کہ مجھے ایک ایسی مثال دیجئے جس میں باہر کے کسی شخص نے یہاں زمین خریدی ہو۔ان کا کہنا تھا کہ یہاں صرف افواہیں پھیلائی جا رہی ہیں جو سب بے بنیاد ہیں۔منوج سنہانے کہا ’جموں و کشمیر میں90 فیصد زمین زرعی ہے جس کو باہر کا کوئی بھی شخص خرید نہیں سکتا ہے، وہ یہاں کے لوگ خرید سکتے ہیں، مجھے ایک ایسی مثال دیجئے جس میں یہاں کسی باہر کے باشندے نے زمین خریدی ہو، یہ سب بے بنیاد ہے‘۔سیاسی جماعتوں کے جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کو پس پشت کرنے کے تحفظات کے بارے میں مسٹر سنہا نے کہا ’جن ریاستوں میں ڈسٹرکٹ ڈیولوپمنٹ کونسلز ہیں وہاں اسمبلی انتخابات بھی منعقد ہوتے ہیں، کونسلز اور اسمبلیوں کا دائرہ کار الگ الگ ہوتا لہٰذا یہاں بھی اسمبلی انتخابات ہوں گے‘۔انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں جو اپنے ذاتی مفادات کے لئے مذہب اور ذات پات کے نام پر کشمیر اور جموں میں امتیاز کرتے ہیں۔انہوںنے کہا کہ جموں اور کشمیر دو آنکھیں ہیں اور انتظامیہ دونوں کی یکساں ترقی کے لئے کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا ’ہم دونوں کی یکساں تعمیر و ترقی کے لئے کام کر رہے ہیں تب ہی جموں و کشمیر آگے بڑھ سکتا ہے۔

FacebookTwitterWhatsAppShare

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا